قرآن انسان سازی کی ایک مکمل کتاب ہے

قرآن انسان سازی کی ایک مکمل کتاب ہے

قرآن انسان سازی کی ایک مکمل کتاب ہے

قرآن کریم ہر چیز پر مشتمل ہے یعنی انسان سازی کی ایک مکمل کتاب ہے جو چیزیں انسان کی زندگی میں ضروری ہیں اور انسان سازی کے لئے اہم ہیں وہ سب قرآن کریم میں موجود ہیں قرآن کریم اور خالق کے درمیان ہونے والے روابط موجود ہیں توحید کے مسائل موجود ہیں پروردگار کے صفات موجود ہیں قیامت کے مسائل موجود ہیں سیاسی اور سماجی مسائل بھی قرآن کریم میں موجود ہیں قرآن کریم میں ظالم کے خلاف لڑنے کے بارے میں بہت ساری آیتیں ذکر ہوئی ہیں قرآن ایک ایسی کتاب ہے جو انسان کی زندگی کے ہر پہلو کو بیان کرتی ہیں قرآن کریم ایک ایسے دور میں نازل ہوا جب عرب ایک دوسرے کے دشمن تھے اور ان کے درمیان اختلاف تھا قبیلوں میں تقسیم ہو چکے تھے تو قرآن کریم کی تعلیمات نے ان کو متحد کیا ان کے اختلافات کو اتحاد میں تبدیل کیا ان کی سماجی برائیوں کو ختم کیا اور انسان سازی کی قرآن کریم میں تعلیمات موجود ہیں انسانی زندگی کے تمام پہلووں کو بیان کیا ہے۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے نوفل لوشاتو میں بیرون ملک مقیم ایرانی جوانوں سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا کہ قرآن کریم ہر چیز پر مشتمل ہے یعنی انسان سازی کی ایک مکمل کتاب ہے جو چیزیں انسان کی زندگی میں ضروری ہیں اور انسان سازی کے لئے اہم ہیں وہ سب قرآن کریم میں موجود ہیں قرآن کریم اور خالق کے درمیان ہونے والے روابط موجود ہیں توحید کے مسائل موجود ہیں پروردگار کے صفات موجود ہیں قیامت کے مسائل موجود ہیں سیاسی اور سماجی مسائل بھی قرآن کریم میں موجود ہیں قرآن کریم میں ظالم کے خلاف لڑنے کے بارے میں بہت ساری آیتیں ذکر ہوئی ہیں قرآن ایک ایسی کتاب ہے جو انسان کی زندگی کے ہر پہلو کو بیان کرتی ہیں قرآن کریم ایک ایسے دور میں نازل ہوا جب عرب ایک دوسرے کے دشمن تھے اور ان کے درمیان اختلاف تھا قبیلوں میں تقسیم ہو چکے تھے تو قرآن کریم کی تعلیمات نے ان کو متحد کیا ان کے اختلافات کو اتحاد میں تبدیل کیا ان کی سماجی برائیوں کو ختم کیا اور انسان سازی کی قرآن کریم میں تعلیمات موجود ہیں انسانی زندگی کے تمام پہلووں کو بیان کیا ہے۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلام کی تمام عبادتوں میں سیاسی اور عبادی پہلو ہیں نماز عید، حج، نماز جمعہ، نماز جماعت جو ہم دن رات پڑھتے ہیں ان ساب میں سیاسی اور عبادی پہلووں ہیں یعنی ان میں عبادی اور سیاسی پہلوں ایک دوسرے کے ساتھ ملے ہوئے ہیں یہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جو اللہ اور اس کے بندے کے درمیان ہے یعنی یہ کام صرف علماء کی ذمہ داری نہیں ہے یہ سب عبادتیں ہیں لیکن ان میں سیاست بھی ہے صدر اسلام میں یہی مساجد اور منبر تھے جن کے ذریعے علماء نے مسلمانوں کو بیدار اسی طرح قرآن کریم میں بھی عبادی اور سیاسی پہلو پائے جاتے ہیں۔

ای میل کریں