امام خمینی (رح) کے بارے میں شکوک و شبہات میں سے ایک "دفاع مقدس کا شبہہ" ہے

امام خمینی (رح) کے بارے میں شکوک و شبہات میں سے ایک "دفاع مقدس کا شبہہ" ہے

حجۃ الاسلام والمسلمین کمساری نے مزید کہا: "اگلا مرحلہ موسسہ کے مشن پر "اسلامی انقلاب کی تشکیل اور فتح میں بیرونی طاقتوں کے کردار" کے سوال کا جواب دینا ہے

جماران کے مطابق؛ موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی (رح) کے سربراہ نے حسینیہ جماران میں دستاویزی فلم "دلیل آفتاب" کی نقاب کشائی کی تقریب میں کہا: آج نوجوان نسل، ہم سے سوالات پوچھتے ہیں جو امام (رح) کے دور کو درک نہیں کیا تھا۔ کچھ سوالات ہیں اور کچھ شکوک و شبہات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا: یہ کہنا چاہیئے کہ دشمنوں کی طرف سے تباہی کی مقصد سے بعض سوالات اور شکوک و شبہات کیا جاتا ہے، جن کا بلاشبہ مختلف سیاسی حالات میں تعدد بھی مختلف ہوتا ہے۔

 

کمساری نے امام خمینی (رح)  کے بارے میں پیدا ہونے والے شبہات کے عنوانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے واضح کیا: امام خمینی (رح) کے بارے میں شکوک و شبہات میں سے ایک "دفاع مقدس کا شبہہ" ہے۔ بلاشبہ دفاع مقدس کے معاملے میں بہت سے شکوک و شبہات ہیں جن میں سے اکثر کا تعلق ہمارے موسسہ سے نہیں اور موسسہ کے مشن کے میدان میں ان کی کوئی جگہ نہیں۔ لیکن وہ حصہ جو دفاع مقدس میں امام خمینی (رح) کے حکم سے متعلق ہے، اسے موسسہ کے مشن کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اس دوران ایک موضوع "جنگ شروع کرنے کا مسئلہ" ہے جو بہت دہرایا گیا تھا کہ امام خمینی (رح) کا انتظامی انداز یا دوسرے لفظوں میں امام کا غیر اصولی اصرار جنگ شروع کرنے کا سبب بنا۔ اور بھی شکوک و شبہات ہیں، جیسے "انقلاب کی تشکیل میں طاقتوں کا کردار"؛ یا "امام نوفل لوشاتو اور امام ایران" کا شبہ جو سائبر اسپیس میں باقاعدگی سے اٹھایا جاتا ہے... میں یہ بھی شامل کرنا چاہوں گا کہ بعض خاص دنوں میں بھی شکوک پیدا ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر خرمشہر کی فتح کا دن یا قائم مقام رہبری کی برطرفی کی سالگرہ کے موقع پر ان کا چرچا زیادہ ہوتا ہے۔

 

کمساری نے کہا: آج ہم "مرکز رصد" کی پہلی عملی پیداوار کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو آپ دیکھیں گے۔ میری رائے میں اگر موسسہ ایک ذمہ دار موسسہ کے طور پر اس شبہہ "جنگ شروع کرنے کے مسئلے" کا صحیح اور مؤثر طریقے سے جواب دے تو اس کے بعد کے شبہات جو دفاع مقدس کے میدان میں موجود ہیں، کا جواب دینا زیادہ معقول اور قابل قبول ہوگا۔ دستاویزی فلم "دلیل آفتاب" میں جامع تحقیق کی گئی ہے۔ دستاویزی فلم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر علیرضا محمدی سے مذاکرات ہوئے اور پھر کام مکمل ہوا۔ اس دستاویزی فلم میں استعمال ہونے والی دستاویزات صرف موسسہ کی دستاویزات تک محدود نہیں ہیں، اور غیر ملکی دستاویزات کا بھی استعمال کیا گیا ہے، اور اس دستاویزی فلم میں جو ماہرین، اس اجلاس میں موجود ہیں اور جو اس فلم میں بات کئے ہیں، ان کی رائے کو استعمال کیا گیا ہے۔

 

حجۃ الاسلام والمسلمین کمساری نے مزید کہا: "اگلا مرحلہ موسسہ کے مشن پر "اسلامی انقلاب کی تشکیل اور فتح میں بیرونی طاقتوں کے کردار" کے سوال کا جواب دینا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "دلیل آفتاب" دستاویزی فلم کو اسلامی جمہوریہ ایران کے ٹی وی پر نشر کیا جا سکتا ہے اور اس کی اشاعت کے لیے دیگر پلیٹ فارمز کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس دستاویزی فلم کو بنانے میں جتنی سنجیدگی تھی، موسسہ اس کی تقسیم اور اشاعت میں سنجیدگی سے کام کرے گا۔

ای میل کریں