حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجمع جہانی اہل بیت (ع) کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین رضا رمضانی نے اپنے وفد کے ہمراہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی دامت برکاتہ سے ملاقات کی۔
رپورٹ کے مطابق وفد میں حجۃ الاسلام والمسلمین مرسلی، آقای شریفی اور آقای بیات بھی شریک تھے، جبکہ شیعہ علماء کونسل پاکستان کی جانب سے وفد کے پاکستان میں میزبان مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ ان کے ہمراہ تھے۔
ملاقات میں مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، علامہ فیاض حسین مطہری، علامہ اظہر حسین زیدی اور مولانا مظہر عباس بھی موجود تھے۔
مجمع جہانی اہل بیت (ع) کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین رضا رمضانی نے قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی سے علمی، مذہبی، سیاسی اور اقصادی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی پاکستان اور بین الاقومی سطح پر علمی اور اتحاد امت کے لیے انجام دی گئی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور اس اہم موضوع کے فروغ اور پاکستان میں اتحاد امت کو مزید مستحکم بنانے کے لیے مجمع جہانی اہل بیت (ع) کے کردار کی یقین دہانی کرائی۔
حجۃ الاسلام والمسلمین رضا رمضانی نے پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے لیے تمام مذہبی اداروں اور جماعتوں کے مابین رابطوں کو موثر اور موجودہ دور میں وقت کی ضرورت قرار دیا اور انہیں ان سامراجی قوتوں جو مسلمانوں کو توڑنا چاہتی ہیں، کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کا بہترین ذریعہ قرار دیا۔
قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے اس موقع پر مجمع جہانی اہل بیت (ع) کے مسلمہ کردار کو بھی سراہا اور اس کردار کو مزید وسعت دے کر دنیا کے تمام اسلامی ممالک میں اسلامی تہذیب اور اقدار کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا: موجودہ دور میں اسلام کے خلاف ہر سازش کو امت مسلمہ اتحاد و اتفاق کے ذریعے خاک میں ملا سکتی ہے اور اسلامی مقدسات کی توہین کا منہ توڑ جواب دے سکتی ہے۔
علامہ سید ساجد نقوی نے پاک ایران سمیت دیگر اسلامی ممالک کے تعلقات کی استواری کو اہم قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مسلمان ممالک باہم متحد ہو کر دنیا میں دوبارہ اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کر سکتے ہیں۔
بعدازاں حجۃ الاسلام والمسلمین رضا رمضانی نے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کو قرآنی آیات پر مبنی سوینئر اور کتب کے تحائف بھی پیش کیے۔