اس بابرکت دن میں دشمن کی سازشوں اور فتنوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے

اس بابرکت دن میں دشمن کی سازشوں اور فتنوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے

محترمہ لیلی ہمایون فرد نے کہا: ہمیں متوجہ رہنا چاہئے کہ کہیں ہم ان مبارک ایام میں دلِ زہرا سلام اللہ علیہا کو خوش کرنے کے بجائے مسلمانوں کے درمیان نفاق اور تفرقہ پھیلانے اور مضحکہ خیز حرکتوں سے دنیا کے بعض حصوں میں شیعوں کی زندگیوں کو تو خطرے میں نہیں ڈال رہے ہیں؟!

حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے جامعۃ الزہرہ (س) میں شعبۂ تاریخ کی علمی کمیٹی کی رکن محترمہ لیلی ہمایون فرد نے کہا: اہل تشیع کے نزدیک بابرکت اور خوشی و مسرت کے ایام میں سے ایک 9 ربیع الاول کا دن ہے۔ یہ دن جو کہ حضرت حجت ابن الحسن صاحب الزمان (عجل) کی امامت کے آغاز کی سالگرہ کا دن ہے، شیعوں کے نزدیک ایک خاص اہمیت کا حامل ہے۔

 

انہوں نے کہا: روایات میں اس دن کی خوشی اور مسرت پر تاکید کی گئی ہے اور ائمہ علیہم السلام سے نقل ہوا ہے کہ جو بھی اس دن صدقہ و انفاق کرے گا اس کی بخشش کی جائے گی اور اس دن کھانا کھلانا، نئے کپڑے پہننا اور عیادت کرنا مستحب ہے۔ (کفعمی، 1405، 510)

 

جامعۃ الزہرہ (س) میں شعبۂ تاریخ کی علمی کمیٹی کی رکن نے مزید کہا: حقیقت امر بھی اس بات پر تاکید کرتی ہے کہ یہ دن دراصل مسلمانوں کی عید کا دن ہے اور بعض بزرگ علماء کے بقول یہ دن "غدیرِ ثانی" ہے۔ اگر عید غدیر کے دن نعمت اور دین کی تکمیل ہوئی تو اس دن آخری جانشینِ الہی کے تقرر کے ساتھ شیعوں کے لیے امامت و ولایت کی نعمت کی تکمیل ہوتی ہے جس سے وعدۂ الہی کے تحقق کی امید کو جلا ملی ہے۔

 

انہوں نے کہا: اگرچہ "غدیر ثانی" کی یہ تعبیر اور تشبیہ شیعوں کے لیے ایک تنبیہ پر بھی دلالت کرتی ہے کہ غدیر کے بعد ہمیں دشمنوں کی سازشوں اور فتنوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔ کیونکہ خدا و معصومین علیہم السلام کے دشمن ہر زمانے میں اپنے تئیں لوگوں کو ولایت اور امامت کے تصور سے دور کرنے کی کوشش کرتے آ رہے ہیں اور جس طرح انہوں نے غدیر میں لوگوں کو خدا کی ولایت حقہ سے دور کرنے کی کوشش کی تھی، آج بھی وہ اپنے مذموم منصوبوں کے نفاذ کی کوشش کر رہے ہیں۔ آج ان کی کوشش ہے کہ وہ لوگوں کو مہدوی افکار سے دور رکھیں۔

 

حوزہ علمیہ کی اس استاد نے کہا: بدقسمتی سے ائمہ معصومین علیہم السلام کے بعض چاہنے والے دانستہ یا نادانستہ طور پر اس مسئلہ میں دشمن کی مدد کر رہے ہوتے ہیں اور ان دنوں مہدوی تعلیمات پر تاکید کے بجائے مذہبی اختلافات کو ہوا دینے جیسی دشمن کی فریب کاریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا: یاد رہے کہ اہل بیت علیہم السلام کا سچا عاشق جانتا ہے کہ حقیقی عید الزہرہ (س) اور اس دخترِ پیغمبرِ اسلام کے دل کو خوشی کا احساس اس وقت ہی ہو گا جب ان کے فرزند حضرت مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی امامت اور ولایت اور ان کے مقام و منزلت کی صحیح وضاحت کی جائے گی اور لوگ ان کے ظہور کے لیے خود کو آمادہ کریں گے۔

 

محترمہ لیلی ہمایون فرد نے کہا: ہمیں متوجہ رہنا چاہئے کہ کہیں ہم ان مبارک ایام میں دلِ زہرا سلام اللہ علیہا کو خوش کرنے کے بجائے مسلمانوں کے درمیان نفاق اور تفرقہ پھیلانے اور مضحکہ خیز حرکتوں سے دنیا کے بعض حصوں میں شیعوں کی زندگیوں کو تو خطرے میں نہیں ڈال رہے ہیں؟!۔

 

انہوں نے مزید کہا: رہبر معظم انقلابِ اسلامی نے بھی اس امر پر تاکید کی ہے اور اس سلسلے میں متوجہ کیا ہے کہ "بعض لوگ اس دن حضرت فاطمہ زہرا زہرا سلام اللہ علیہا کے دل کو خوش کرنے کے نام پر ایسی افسوسناک حرکتیں کرتے ہیں کہ جو دنیا میں فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی جدوجہد اور زحمات کو موردِ سوال قرار دیتے ہیں"۔

 

حوزہ علمیہ کی اس استاد نے کہا: امید ہے کہ اہل بیت علیہم السلام کے پیروکار اور شیعیان ان ایام میں امام عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے اپنی بیعت کی تجدید کے ساتھ ساتھ اپنی بصیرت اور بیداری کا ثبوت دیتے ہوئے مکتبِ تشیع کے حقیقی نظریات کے ادراک کے لیے قدم اٹھائیں گے۔

ای میل کریں