امام خمینی(رہ) نے کن وجوہات کی بنا پر افسوس کا اظہار کیا؟
مجھے دو وجوہات کی بنا پر افسوس ہے: ایک تو یہ کہ ایران میں اتنا خون بہا، جیسا کہ مشہد اور بہت سے دوسرے مقامات پر، ہم میں سے بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اور دوسری وجہ یہ ہے کہ آج تک کسی بھی حکومت نے ایران عوام کی حمایت نہیں کی اور خاص کر وہ حکومتیں جو اسلامی ہیں انہوں نے ابھی تک ملت ایران کی حمایت کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اب تک کسی حکومت نے ایرانی قوم کی حمایت کا اظہار نہیں کیا۔ اور یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بعض حکومتیں اپنے آپ کو اسلامی ریاست کے طور پر متعارف کرواتی ہیں۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رہ) نے بیرون ملک رہنے والے ایرانیوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مجھے دو وجوہات کی بنا پر افسوس ہے: ایک تو یہ کہ ایران میں اتنا خون بہا، جیسا کہ مشہد اور بہت سے دوسرے مقامات پر، ہم میں سے بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اور دوسری وجہ یہ ہے کہ آج تک کسی بھی حکومت نے ایران عوام کی حمایت نہیں کی اور خاص کر وہ حکومتیں جو اسلامی ہیں انہوں نے ابھی تک ملت ایران کی حمایت کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اب تک کسی حکومت نے ایرانی قوم کی حمایت کا اظہار نہیں کیا۔ اور یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بعض حکومتیں اپنے آپ کو اسلامی ریاست کے طور پر متعارف کرواتی ہیں اور ساتھ ہی ایک سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے کے دوران ایرانی قوم کو ان کے مجرموں کے ہاتھوں مٹی اور خون میں گھسیٹا گیا ہے۔بجائے اس کے یہ حکومتیں ایرانی قوم کی حمایت کرتی انہوں نے ایران قوم کے مجرم شاہ کی حمایت کی اور ان کی اس حمایت سے ہمیں بہت افسوس ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس بڑھ کر اس بات کا افسوس ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ شاہ بھی ظلم کر رہا ہے اور اس کے حامی مختلف بہانے ایران کی عوام کو پریشان کر رہے ہیں ہمارے کچھ نادان افراد جو کہ دشمن کا آلہ کار بن چکے ہیں بد قسمتی سے اب سب کو معلوم ہو چکا ہے یہ لوگ دشمنوں سے مل چکے ہیں اور عوام کو دو گروہوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس طرح پارٹیوں بنانے سے ملک ترقی نہیں کرتا یہ پارٹیاں بنانا برطانیہ نے پوری دنیا کو سیکھایا ہے تاںکہ دوسرے ممالک بھی ان کو دیکھ کر اسی طرح پارٹیاں بنائیں یہ ملک کی ترقی کا سبب نہیں بلکہ اس ملک کو نقصان پہنچتا ہے لذا سب کو ملک کر آگے بڑھنا ہوگا۔