شام کا مسئلہ اتنی آسان سے حل نہیں ہوگا:آیت اللہ سید حسن خمینی

شام کا مسئلہ اتنی آسان سے حل نہیں ہوگا:آیت اللہ سید حسن خمینی

شام کا مسئلہ اتنی آسان سے حل نہیں ہوگا

سید حسن خمینی نے فلسطین کو عالم اسلام کا پہلا مسئلہ قرار دیا اور کہا: ۔ غزہ، لبنان کی جنگ، سید حسن نصر اللہ کی شہادت اور شام کے بدلتے حالات سے اسلامی دنیا کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اور حالات  پہلے سے بہت پیچیدہ ہو چکے ہیں۔ بلاشبہ میں شام اور ترکی کے تعلقات کی تاریخ سے واقف ہوں، ان کا کہنا تھا کہ ان حالات فاٗدہ اسراٗیل کو ہوگا انہوں نے ترکی کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ترکی غلط راستے کا انتخاب کیا اور اس نے فلسطین کی وجہ سے پیدا ہوئی صورتحال سے غلط فائدہ اٹھایا ہے۔

امام خمینی رہ کے پوت حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسن خمینی نے گزشتہ رات جماران میں  کروشیا کے مفتی اعظم "عزیز حسنووچ" کے ساتھ ملاقات کیا انہوں نے اپنی گفتگو میں فلسطین کو عالم اسلام کا پہلا مسئلہ قرار دیا اور کہا: ۔ غزہ، لبنان کی جنگ، سید حسن نصر اللہ کی شہادت اور شام کے بدلتے حالات سے اسلامی دنیا کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اور حالات  پہلے سے بہت پیچیدہ ہو چکے ہیں۔ بلاشبہ میں شام اور ترکی کے تعلقات کی تاریخ سے واقف ہوں، ان کا کہنا تھا کہ ان حالات فاٗدہ اسراٗیل کو ہوگا انہوں نے ترکی کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ترکی غلط راستے کا انتخاب کیا اور اس نے فلسطین کی وجہ سے پیدا ہوئی صورتحال سے غلط فائدہ اٹھایا ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا: میں نہیں سمجھتا کہ شام کے مسائل آسانی سے حل ہو جائیں گے اور میں نہیں سمجھتا کہ اس میں شامل ممالک آسانی سے کوئی کردار ادا کریں گے لیکن ہمیں امید ہے کہ اگلے نتائج اسرائیل کے حق میں زیادہ نہیں ہوں گے۔ اسرائیل نے ہمیشہ کچھ مسلمانوں کے لالچ کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کیا ہے۔ 

امام خمینی رہ کے پوتے نے غزہ کے مسئلے کو عالم اسلام کا پہلا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اسے تمام مسلمانوں کے لیے زندہ رکھنے کی ضرورت پر بات کی اور کہا کہ  آپ غزہ میں نسل کشی کے مسئلے کو دوسروں کے سامنے بیان کر سکتے ہیں اور اس تاریخ کو لوگوں کے سامنے بیان کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ  اسلامی جمہوریہ ایران کے بعض حکام تنقید کرتے ہیں کہ آپ اس حد تک سنیوں کا دفاع کیوں کرتے ہیں، لیکن ایران کے شیعہ دوست ایسے اعتراضات کی پرواہ کیے بغیر سنیوں کے دفاع میں کھڑے ہیں ۔ ہمیں مسلم مسائل کی شیعہ سنی تقسیم کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے، اس وقت مسائل کو مذہبی اور نسلی نقطہ نظر سے دیکھنا ایک مہلک زہر ہے۔ ہم نے فلسطینی عوام کی اس نسل پرستی پر توجہ نہیں دی۔

ای میل کریں