مئے چارہ ساز

مئے چارہ ساز

دیوان امام خمینی (رح)

ساقی مرے لیے در میخانہ باز کر

زہد و ریا و درس سے اب بے نیاز کر

اک تار تیری زلف کا کافی ہے راہ میں

اس طرح مجھ کو فارغ درس و نماز کر

دے جام، نغمہ ریز ہو داود(ع) کی طرح

آزاد درد جاہ و نشیب و فراز کر

کر بے نقاب مجھ پہ رخ و زلف یار کو

اور بے نیاز کعبہ وملک حجاز کر

لبریز کر کے لا مئے صافی سے میرا جام

دل کو صفا سے سوئے بت ترکتاز کر

چارہ نہیں  ہے مجھ کو غم ہجر دوست سے

مجھ کو حلیف جام مئے چارہ ساز کر

ای میل کریں