دیوان امام خمینی (رح)

بادہ حضور

دیوان امام خمینی (رح)

اس کے دیدار کی حسرت میں  ہوں ، غمخواری کر

پیر رہ! تھام مرا ہاتھ، مددگاری کر

تیرے کوچہ سے میں  ہرگز نہ پھروں  گامایوس

غمزدوں  کی، کسی غمزہ سے مددگاری کر

اپنے میخانہ سے اک جرعہ مے دے مجھ کو

ہوش کھو دے مرے، آمادہ ہشیاری کر

نہیں  ممکن تو نہ کر لطف، نہ دے مجھ کو پناہ

عشوہ و ناز سے آغاز ستمگاری کر

تیرا بیمار، ترا عاشق افتادہ ہوں

نگہ لطف سے بیمار کی غمخواری کر

تو ہے سجادے پہ اور جام مرے ہاتھ میں  ہے

کچھ تو اس مے زدہ زار کی دلداری کر

پھیر لی ہے نگہ لطف تو چل یونہی سہی

تو کہ قہار دو عالم ہے، دل آزاری کر

ای میل کریں