امام خمینی(رہ) لوگوں کے ہمدرد تھے:امام جمعہ عسلویہ

امام خمینی(رہ) لوگوں کے ہمدرد تھے:امام جمعہ عسلویہ

امام خمینی(رہ) لوگوں کے ہمدرد تھے:امام جمعہ عسلویہ

عسلویہ کے امام جمعہ نے امام خمینی (رہ) کی بامقصد زندگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "امام "لوگوں کے ہمدرد تھے۔" اس کا مطلب یہ ہے کہ امام خمینی کو کسی کے خلاف محاذ کھولنے کی ضرورت نہیں تھی کیون کہ ان کی گفگو اور ان کا سماجی، فلسفیانہ اور روحانی مقام بہت بلند تھا، لیکن میں آج بھی دیکھتا ہوں کہ آج بھی لوگ ان کو نہ صرف مذہبی اور دینی امور میں اپنا رہنما مانتے ہیں بلکہ لوگو انہیں اپنی ذاتی زندگی میں بھی نمونہ عمل مانتے ہیں آج بھی لوگ ان سے متاثر ہیں۔

حجۃ الاسلام و المسلمین محمد محمدی نے تہران کے 36ویں بین الاقوامی کتاب میلے میں امام خمینی (ع) کے کاموں کی تالیف و اشاعت کے ادارے کے بوتھ کا دورہ کرتے ہوئے، جماران کے رپورٹر سے کہا: "میں نے امام کی شخصیت کے بارے میں جتنے بھی مطالعات کیے ہیں، ان میں ایک نکتہ میرے لیے بہت اہم تھا، اور وہ ہے امام کی زندگی کا مقصد لوگوں کی سماجی اور دینی رہنمائی تھی، امام اپنی زندگی میں اتنے منظم تھے کہ جب ہدف مشخص ہوجاتا ہے تو وقت کے ساتھ ساتھ ہدف بھی حاصل ہوجاتا ہے۔

عسلویہ کے امام جمعہ نے اس بات پر زور دیا: "ایک شخص جو ایک عالم اور صوفی ہے اپنے لئے یہ طے کرتا ہے کہ اسے کون سا راستہ اختیار کرنا چاہئے۔" خدا کی خلافت ذاتی نہیں ہے، اور آپ کو زمین پر خدا کے احکامات کو نافذ کرنے کے قابل ہونا چاہئے۔ کچھ لوگ اس طاقت تک پہنچتے ہیں اور کچھ لوگ نہیں پہنچ پاتے۔ ایک خالص تصوف میں رہتا ہے، اور دوسرا تصوف کو علم و حکمت کے ساتھ سامنے لاتا ہے۔ امام ایسا کردار تھا۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنا وقت تقسیم کیا، کچھ وقت لوگوں کے لیے اور کچھ وقت اپنے خاندان کے لیے وقف کیا۔

انہوں نے مزید کہا: "امام کا وجود اپنے اردگرد کے لوگوں کے لیے مہربانی سے بھرا ہوا ہے۔" بعض اوقات وہ نوجوانوں، فوجی اہلکاروں یا سیاستدانوں سے گھرے ہوتے ہیں۔ امام "لوگوں پر رحم کرنے والے" تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ذاتی نقطہ نظر سے امام کو لڑائی شروع کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ کیونکہ ان کی درس و تدریس کی کرسی بہترین تھی اور ان کا سماجی، فلسفیانہ اور روحانی مقام بہت بلند تھا۔ لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ لوگ روحانی، مذہبی اور ذاتی طور پر اور ساتھ ہی ساتھ اپنے ملک کے اثاثوں کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اس لیے لوگوں کی خاطر اٹھے اور مشقت کو قبول کیا۔

 

محمدی نے لوگوں میں امام کی شخصیت اور مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یاد دلایا: "لوگوں کی امام سے محبت کی وجہ یہ ہے کہ امام لوگوں سے دل سے محبت کرتے ہیں۔" اگر کوئی دل کی گہرائیوں سے لوگوں پر مہربانی کرے گا تو وہ مقبول ہو جائے گا۔ ایک عوامی شخص ہونے کا تصور لوگوں کے ساتھ بیٹھنے یا خوش اخلاق ہونے کے بارے میں نہیں ہے۔ عوام ہونے کا مطلب یہ ہے کہ عوام کا درد آپ کا درد ہے۔ امام ایسے تھے، لوگوں کو دیکھا، ان کو پہچانا اور ان کے درد کو محسوس کیا۔

 

ای میل کریں