ہمارا راستہ، انبیاء کا راستہ ہے:امام خمینی(رہ)
انبیاء علیہم السلام نے ظالموں کے خلاف بولنے اور ان کے خلاف آواز اُٹھانے کی تحریک کا آغاز ابتدا سے کیا تھا اور انہوں نے بغیر کسی مقدمے کے ظلم کے خلاف قیام کیا ہےیہاں تک کہ انہوں نے گروہ در گرو جمع ہو کر ظلم کے خلاف قیام کیا جس دن ہم نے ظالم کے خلاف تبلیغ شروع کی اس دن ہمارے پاس کچھ نہیں تھا ہماری قوم کے مسلم گروہ اور طبقات شدید گھٹن میں تھے
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی نے اپنے ایک بیان میں فرمایا کہ انبیاء علیہم السلام نے ظالموں کے خلاف بولنے اور ان کے خلاف آواز اُٹھانے کی تحریک کا آغاز ابتدا سے کیا تھا اور انہوں نے بغیر کسی مقدمے کے ظلم کے خلاف قیام کیا ہےیہاں تک کہ انہوں نے گروہ در گرو جمع ہو کر ظلم کے خلاف قیام کیا جس دن ہم نے ظالم کے خلاف تبلیغ شروع کی اس دن ہمارے پاس کچھ نہیں تھا ہماری قوم کے مسلم گروہ اور طبقات شدید گھٹن میں تھے اور سانس لینے کی ہمت نہیں رکھتے تھے۔ ہم نے صفر سے آغاز کیا اور اسلامی دعوت کے ساتھ لوگوں کو پکارا اور یہ قطرہ قطرہ بن گیا اور قطرہ سیلاب بن گیا اور سیلاب سمندر بن گیا۔ اس عظیم سمندر نے ایمان کی طاقت سے ان تمام طاقتوں کو شکست دی جو اسلام کے خلاف اور انقلاب کے خلاف تھیں۔ ہماری اسلامی دعوت اس مقام پر پہنچی کہ قوم کے تمام طبقات نے جواب دیا: یونیورسٹی سے، بازار سے، کسانوں سے، مزدوروں سے، فوج سے، یہ سب ہمارے ساتھ شامل ہو گئے۔لوگ اسلام میں دلچسپی رکھتے تھے اور رکھتے ہیں، یہ اس مقام پر پہنچ گیا ہے کہ اب اسی کی موجودگی میں مختلف ممالک کے مختلف گروہ، برادرانہ، متحد ہیں، اور سب اسلامی تحریک اور اسلامی جمہوریہ کی حمایت کا اعلان کر رہے ہیں۔ ہماری قوم اپنے تمام طبقوں میں، مرکز سے لے کر سرحدوں تک، اسلام کی حمایت میں متحد ہے۔ ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہے اسلام کی طاقت، یہ ہے قوم کے ایمان کی طاقت، یہ ہے اس قوم کی بیداری جو قرآن پاک اور اسلام کی تعلیمات کے سائے میں اٹھی ہے۔ مظلوم اٹھے اور متکبروں کے خلاف کھڑے ہوئے۔ پوری تاریخ میں، انبیاء مظلوموں کے لیے کھڑے ہوئے، متکبروں کے خلاف لڑے اور انہیں شکست دی۔ ہماری مظلوم قوم نے اسلام اور قرآن کریم کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اسلامی دعوت پر لبیک کہا اور جتنی مصائب و مشکلات برداشت کیں اتنی ہی زیادہ پرعزم اور اتنی ہی زیادہ شہید ہوتی گئی۔