بنی صدر سے امام خمینی(ر۰) کا خطاب
اسلامی جمہوریہ کے اس پہلے دور میں اس طرح کے مسائل اور اس طرح کی برطرفیوں اور تقرریوں کو روکنے کی کوشش کی۔ لیکن میری پوری کوشش کے باوجود وہ نہ سمجھ سکے۔ میں نے مختلف زبانوں میں ان سے کہا کہ وہ اس راستے کو چھوڑ دیں اور ایرانی قوم کے ساتھ ایسا نہ کریں۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رہ) نے ایران کے پہلے صدر بنی صدر سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ میں نے اسلامی جمہوریہ کے اس پہلے دور میں اس طرح کے مسائل اور اس طرح کی برطرفیوں اور تقرریوں کو روکنے کی کوشش کی۔ لیکن میری پوری کوشش کے باوجود وہ نہ سمجھ سکے۔ میں نے مختلف زبانوں میں ان سے کہا کہ وہ اس راستے کو چھوڑ دیں اور ایرانی قوم کے ساتھ ایسا نہ کریں۔
امام نے بنی صدر کو نصیحت اور خیر خواہی سے بھی گریز نہیں کیا انہوں نے فرمایا کہ اب میں بنی صدر کو نصیحت کرتا ہوں کہ ان بھیڑیوں کے جال میں نہ پھنسیں جو بیرون ملک بیٹھے ہوئے ہیں، یہ جو آپ کی شخصیت ہے اور یہ شہرت مزید خراب ہو جائے گی۔
مرحوم کیومار صابری نے اپنی کتاب امام میں، جسے علماء نے روایت کیا ہے، شہید رجائی کی ایک یاد بیان کی اور ان کے بہائے ہوئے آنسوؤں کو اس طرح یاد کیا:مجھے وہ وقت یاد آیا جب راجائی میرے کمرے کی کھڑکی سے باہر دیکھ رہا تھا کیونکہ وہ بنی صدر کے کمرے کا انچارج تھا۔ خدا جانتا ہے کہ میں نے اس آدمی کے آنسو وہاں بھی دیکھے تھے، اس نے روتے ہوئے کہا: میں اس بنی صدر کا کیا کروں جس میں نہ دینداری ہے نہ دین ہے اور نہ سچ بولتا ہے۔ اگر امام صحیح ہے تو یہ بنی صدر گر جائے گا۔