جومہاری مکروف

امام خمینی (رح) انڈونیشی مسلم رہنماؤں کے لیے مشعلِ راہ ہیں

امام خمینی (رح) انڈونیشیا کے مسلمان رہنماؤں کے لیے مشعلِ راہ تھے اور ایران کا اسلامی انقلاب اس ملک کے مسلمان سیاست دانوں کے لیے ایک رہنمائی کا منشور شمار ہوتا ہے

امام خمینی (رح) انڈونیشیا کے مسلمان رہنماؤں کے لیے مشعلِ راہ تھے اور ایران کا اسلامی انقلاب اس ملک کے مسلمان سیاست دانوں کے لیے ایک رہنمائی کا منشور شمار ہوتا ہے۔

جومہاری مکروف، انڈونیشیا کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے پروفیسر نے ادارہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی (رح) کے بین الاقوامی امور کے میڈیا و سائبر اسپیس شعبہ کے ساتھ گفتگو میں تاکید کی:

"مجھے برسوں سے امام خمینی (رح) کی شخصیت سے واقفیت ہے۔ 1979 میں، جب میں ایک اسلامی بورڈنگ اسکول میں تعلیم حاصل کر رہا تھا، ایران کے انقلاب کی خبریں ریڈیو اور ٹی وی کے ذریعے انتہائی دلچسپی سے سنتا اور دیکھتا تھا۔ میں بچپن ہی سے امام خمینی (رح) کے کلام کے اثر اور ان کے منفرد مقام سے متاثر ہوا۔"

انہوں نے مزید کہا:

"ہمارے لیے، وہ عالم دین جو شاہ کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا اور ایک عوامی انقلاب اور سیاسی تحریک کی قیادت کی، ایک عظیم الہام بخش شخصیت تھے۔ میں اور میرے دوست ہمیشہ ایران کی خبروں کو فالو کرتے تھے اور ہمارے کمروں میں امام خمینی (رح) کی تصاویر اور پوسٹرز لگے ہوتے تھے۔ ان کی شخصیت اور فکر ہماری نسل اور انڈونیشیا کے بیشتر مسلمانوں کے لیے دلکش اور رہنما تھی۔ بہت سے لوگ ان کے نظریات و افکار اور اہداف کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ان کی کتابیں اور تحریریں بھی پڑھتے تھے۔"

اس یونیورسٹی کے پروفیسر نے امام خمینی (رح) کی فکر کو امتِ مسلمہ کے لیے ایک انقلابی نقش قرار دیتے ہوئے کہا:

"امام خمینی (رح) نہ صرف ایران میں اسلامی جمہوری نظام کے بانی تھے بلکہ انہوں نے دنیا کے مسلمانوں کو یہ دکھایا کہ استبداد و استعمار کے خلاف مزاحمت ممکن ہے اور الٰہی تعلیمات کی بنیاد پر ایک معاشرہ چلایا جا سکتا ہے۔ وہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ایک الہام بخش ہیرو ہیں۔"

جومہاری مکروف نے مزید کہا:

"اسلامی انقلاب کی برکت سے انڈونیشیا میں ایران اور شیعہ فکر کے بارے میں کئی علمی ذرائع شائع ہوئے جنہوں نے ہمارے معاشرے میں دینی اور سیاسی بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔"

انہوں نے تاکید کی:

"امام خمینی (رح) کے نظریات، خاص طور پر ولایت فقیہ اور مذہبی رہنماؤں کے سیاسی کردار کا تصور، انڈونیشیا کے کئی دینی کارکنوں کے لیے الہام کا سبب بنا۔ 1998 کی اصلاحاتی تحریک کے دوران، بعض مسلمان گروہوں نے انہی نظریات سے متاثر ہو کر دین و سیاست کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کی اور اسلامی اخلاقی اقدار کو پالیسی سازی کے میدان میں نافذ کرنے کی سعی کی۔"

ان کا کہنا تھا:

"آج انڈونیشیا میں ظلم کی مخالفت اور استعمار کے خلاف جدوجہد جیسے نظریات فروغ پا رہے ہیں، کیونکہ ہم نے بھی ماضی میں ایران جیسے حالات کا سامنا کیا تھا اور ہمارے رہنما، مثلاً سوکارنو، بھی امام خمینی (رح) جیسے اقدار کے پیروکار تھے۔ دونوں نے استعمار و ظلم کا مقابلہ کیا اور آزادی و انصاف پر مبنی مشترکہ اقدار کو اپنایا۔"

اس اسلامی یونیورسٹی کے استاد نے آخر میں زور دیا:

"امام خمینی (رح) مسلمانوں کو اتحاد و یکجہتی کی دعوت دیتے تھے اور آج ان کی تعلیمات کی ترویج و وضاحت کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ ضروری ہے کہ امام خمینی (رح)، سوکارنو اور مہاتیر محمد جیسے الہام بخش اسلامی شخصیات پر تحقیقی منصوبے اور متنوع مطبوعات انجام دی جائیں تاکہ دنیا ان مسلم آزادی پسند رہنماؤں کے نمونوں سے بہتر طور پر واقف ہو سکے۔"

ای میل کریں