اسلامی وحدت اور تفرقہ کے خلاف جدوجہد میں امام خمینی (رح) کا کردار

اسلامی وحدت اور تفرقہ کے خلاف جدوجہد میں امام خمینی (رح) کا کردار

اسلامی تاریخ میں اتحادِ امت ایک بنیادی اور دیرینہ مقصد رہا ہے

تمہید

اسلامی تاریخ میں اتحادِ امت ایک بنیادی اور دیرینہ مقصد رہا ہے۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

"وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیعًا وَلَا تَفَرَّقُوا" (سورۃ آل عمران، آیت 103)

یہ آیت مسلمانوں کو ایک مضبوط رسی — یعنی دینِ اسلام — کو تھامنے اور تفرقہ سے بچنے کی تلقین کرتی ہے۔ امام خمینیؒ نے اسی قرآنی ہدایت کو اپنی فکری اور عملی جدوجہد کا محور بنایا۔ وہ نہ صرف ایران بلکہ پوری امتِ مسلمہ کے لیے اتحاد کے داعی تھے۔

امام خمینیؒ کا نظریۂ وحدت

امام خمینیؒ کے نزدیک وحدتِ اسلامی کا مطلب یہ نہیں تھا کہ تمام مکاتبِ فکر اپنے فقہی یا کلامی اختلافات ترک کر دیں، بلکہ ان کے نزدیک اصل مقصد یہ تھا کہ مسلمان مشترکہ دشمن کے مقابلے میں ایک صف میں کھڑے ہوں۔ انہوں نے بارہا کہا کہ:

"ہم سب مسلمان ہیں، ہمارا قبلہ ایک ہے، ہمارا قرآن ایک ہے، ہمارا نبی ایک ہے، تو پھر ہم کیوں تقسیم ہوں؟" (صحیفۂ امام، ج 5، ص 289)

تفرقہ کے اسباب کی نشاندہی

امام خمینیؒ نے اپنی تقاریر اور تحریروں میں مسلمانوں میں تفرقہ کے بڑے اسباب بیان کیے، جن میں شامل ہیں:

استعماری طاقتوں کی سازشیں — برطانیہ، امریکہ اور دیگر سامراجی قوتیں "تقسیم کرو اور حکومت کرو" کی پالیسی پر عمل پیرا رہیں۔

مذہبی تعصب اور جہالت — بعض علما اور عوام میں فرقہ وارانہ تعصب نے دشمن کو فائدہ پہنچایا۔

سیاسی خود غرضی — بعض مسلم حکمرانوں نے ذاتی اقتدار کے لیے امت کی وحدت کو قربان کیا۔

(حوالہ: ولایت فقیہ، امام خمینیؒ، ص 45-50)

عملی اقدامات برائے وحدت

1. ہفتۂ وحدت کا اعلان

امام خمینیؒ نے 12 ربیع الاول (اہلِ سنت کے نزدیک ولادتِ رسول ﷺ کی تاریخ) سے 17 ربیع الاول (اہلِ تشیع کے نزدیک تاریخ) تک کے ایام کو "ہفتۂ وحدت" قرار دیا۔ اس اقدام نے دنیا بھر میں مسلمانوں کو یہ پیغام دیا کہ اختلافات کے باوجود مشترکہ جشن منایا جا سکتا ہے۔ (حوالہ: صحیفۂ امام، ج 12، ص 139)

2. قدس ڈے (یوم القدس) کا اعلان

1979ء کے انقلاب کے بعد امام خمینیؒ نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو "یوم القدس" قرار دیا، تاکہ فلسطین کے مسئلے پر امتِ مسلمہ متحد ہو۔ یہ دن آج بھی دنیا بھر میں مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرتا ہے۔ (حوالہ: پیام امام خمینیؒ به مناسبت روز قدس، 16 اگست 1979)

3. بین المذاہب مکالمہ

امام خمینیؒ نے اہلِ سنت اور اہلِ تشیع کے درمیان مکالمے کو فروغ دیا۔ ایران میں "مجمع تقریب مذاہب اسلامی" کا قیام اسی مقصد کے لیے عمل میں آیا۔ (حوالہ: مجمع تقریب مذاہب اسلامی کا منشور، تہران، 1990)

فکری بنیادیں

امام خمینیؒ کی وحدت پسندی کی فکری بنیادیں تین اہم نکات پر مشتمل تھیں:

قرآنی تعلیمات — جیسا کہ سورۃ الحجرات میں فرمایا گیا: "إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ" (مؤمن آپس میں بھائی بھائی ہیں)۔

سیرتِ نبوی ﷺ — نبی اکرم ﷺ نے مدینہ میں مہاجرین و انصار کے درمیان اخوت قائم کی، جو وحدت کی عملی مثال ہے۔

اسلامی تاریخ کے اسباق — امام خمینیؒ نے بارہا کہا کہ مسلمانوں کی زوال کی بڑی وجہ آپسی اختلافات ہیں، اور عروج کی شرط اتحاد ہے۔

تفرقہ کے خلاف بیانات

امام خمینیؒ نے ایک موقع پر فرمایا:

"شیعہ اور سنی میں اختلاف ڈالنا اسلام اور قرآن کے خلاف ہے۔ جو بھی اس کی کوشش کرے، وہ اسلام کا دشمن ہے۔" (صحیفۂ امام، ج 15، ص 346)

انہوں نے یہ بھی کہا کہ:

"ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے مشترکہ دشمن کو پہچانیں اور اس کے مقابلے میں متحد ہوں۔" (ولایت فقیہ، ص 72)

بین الاقوامی اثرات

امام خمینیؒ کی وحدت کی پالیسی نے صرف ایران تک محدود اثر نہیں ڈالا بلکہ:

فلسطین، لبنان، بوسنیا اور کشمیر جیسے خطوں میں مزاحمتی تحریکوں کو نظریاتی سہارا ملا۔

دنیا بھر میں "ہفتۂ وحدت" اور "یوم القدس" کے اجتماعات نے فرقہ وارانہ سرحدوں کو کمزور کیا۔

اسلامی تحریکوں میں یہ سوچ پروان چڑھی کہ فقہی اختلافات کے باوجود مشترکہ سیاسی و سماجی اہداف کے لیے اتحاد ممکن ہے۔

چیلنجز اور رکاوٹیں

اگرچہ امام خمینیؒ کی کوششوں سے وحدت کا پیغام عام ہوا، لیکن کچھ رکاوٹیں برقرار رہیں:

بعض ممالک میں فرقہ وارانہ سیاست نے وحدت کے پیغام کو کمزور کیا۔

عالمی میڈیا نے بعض اوقات ایران کے پیغام کو مسخ کر کے پیش کیا۔

بعض مذہبی گروہوں نے فقہی اختلافات کو سیاسی ہتھیار بنایا۔

نتیجہ

امام خمینیؒ نے اسلامی وحدت کو محض ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک عملی حکمتِ عملی کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں امت کو یہ پیغام دیا کہ تفرقہ امت کو کمزور کرتا ہے اور اتحاد ہی کامیابی کی ضمانت ہے۔ ان کی پالیسیوں اور اقدامات نے نہ صرف ایران بلکہ پوری مسلم دنیا میں وحدت کے بیج بوئے۔

آج بھی، جب امتِ مسلمہ مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، امام خمینیؒ کا پیغام ہمیں یاد دلاتا ہے کہ:

"اگر مسلمان ایک ہو جائیں تو کوئی طاقت انہیں شکست نہیں دے سکتی۔" (صحیفۂ امام، ج 10، ص 112(

ای میل کریں