امام خمینی (رہ) کے افکار کو دور حاضر کے تناظر میں پیش نہیں کیا جا سکا:ڈاکٹر علی کمساری

امام خمینی (رہ) کے افکار کو دور حاضر کے تناظر میں پیش نہیں کیا جا سکا:ڈاکٹر علی کمساری

مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی(س) کےسربراہ حجت الاسلام و المسلمین علی کمساری نے کہا ہے کہ امام خمینی(س) کے افکار آج بھی تحریک چلانے کا سبب بنتے ہیں اور معاشرتی و فکری لہریں پیدا کرتا ہے، مگر ہم اسے آج کے دور کے تناظر میں پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

امام خمینی (رہ) کے افکار کو دور حاضر کے تناظر میں پیش نہیں کیا جا سکا:ڈاکٹر علی کمساری

جمـاران کی رپورٹ کے مطابق، مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی(س) کےسربراہ  حجت الاسلام و المسلمین علی کمساری نے کہا ہے کہ امام خمینی(س) کے افکار آج بھی تحریک چلانے کا سبب بنتے ہیں اور معاشرتی و فکری لہریں پیدا کرتا ہے، مگر ہم اسے آج کے دور کے تناظر میں پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

کمساری نے کہا کہ موجودہ میڈیا، ٹیلی ویژن، مطبوعات، مبلغین، حوزه‌های علمیه، اساتذہ اور متعلقہ ادارے امام کو موجودہ دور کے مطابق پیش کرنے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے اس کے اثرات محدود ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم اس چیلنج کا حل چاہتے ہیں تو ایک پارادائم شفٹ کی ضرورت ہے تاکہ امام دیروز سے امام امروز کے طور پر پیش کیے جائیں، یعنی وہ آج بھی معاشرتی اور سیاسی مسائل کے حل کے لیے رہنمائی فراہم کر سکیں جیسے کہ نسل 57 کے درد کا علاج کیا۔

کمساری نے مزید کہا کہ معاشرتی و تعلیمی حلقوں میں اکثر مسئلے کی تشخیص کی جاتی ہے لیکن حل پیش نہیں کیا جاتا، اور یہی کمی موجودہ دور میں امام کے تصور کو آج کے نوجوان نسل تک پہنچانے میں رکاوٹ بنی ہے۔

انہوں نے کتاب روح زندگی در نگاه روح الله کے اجراء کے موقع پر کہا کہ یہ کتاب امام خمینی(س) کی عرفانی، اخلاقی اور علمی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتی ہے اور ایک عملی راستہ فراہم کرتی ہے کہ کس طرح امام کے افکار اور اخلاق کو آج کے دور میں پیش کیا جا سکتا ہے۔

کتاب کے مصنف حجت الاسلام و المسلمین محمد علی خسروی نے کہا کہ امام خمینی(س) کی شخصیت علمی، اخلاقی، عرفانی اور سیاسی طور پر جامع تھی، اور ان کا سب سے بڑا سبق انسانیت، اخلاق اور سیاست میں خودمحوری سے بچنا ہے۔

امین عارف نیا، مدیر عامل شرکت چاپ و نشر بانک ملی ایران نے اس کتاب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ امام خمینی(س) کے اندیشے اور ان کے اثرات کو معاصر دنیا کے تناظر میں پیش کرنے کا ایک اہم قدم ہے اور امید ہے کہ یہ نوجوان نسل تک امام کے فکری اور اخلاقی ورثے کو پہنچانے میں مؤثر ثابت ہو۔

ای میل کریں