12 روزہ جنگ میں حکومت کے کردار کو نظر انداز کرنا نا انصافی ہے
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید حسن خمینی نے کہا ہے کہ 12 روزہ جنگ کے دوران حکومت کے کردار کو کم تر دکھانا ناانصافی ہے اور اس مشکل مرحلے میں ریاستی اداروں نے ایک اہم اور مؤثر کردار ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ہم واقعی یہ مان لیں کہ حکومت عوام کی ہے اور ملک عوام کا ہے، تو قوم غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکتی ہے۔
انہوں نے یہ بات وزیرِ راہ و شہری ترقی اور اس وزارت کے بعض اہلکاروں سے ملاقات کے دوران کہی۔ اس موقع پر انہوں نے امام خمینیؒ کے 26 آذر 1362 (17 دسمبر 1983) کے تاریخی پیغام کا حوالہ دیا، جو جنگ کے سخت ترین حالات میں ٹرک ڈرائیوروں کے نام جاری کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بندرگاہوں میں سامان رکا ہوا تھا، شدید بمباری ہو رہی تھی اور وسائل کی کمی تھی، مگر عوامی شعور اور ذمہ داری کے احساس نے حالات کو بدل دیا۔
سید حسن خمینی نے کہا کہ غیر معمولی حالات میں انسان کی صلاحیتیں کئی گنا بڑھ جاتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ عام حالات میں وہی انسان یہ کارکردگی کیوں نہیں دکھاتا؟ اس کا جواب یہ ہے کہ جب عوام یہ محسوس کرتے ہیں کہ ملک اور نظام ان کا اپنا ہے، تو وہ پوری قوت کے ساتھ میدان میں آ جاتے ہیں۔
انہوں نے انقلاب اسلامی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب انقلاب آتا ہے تو بظاہر ریاستی ڈھانچے کمزور ہو جاتے ہیں، لیکن اصل طاقت عوام کے گھروں میں منتقل ہو جاتی ہے۔ اس وقت صرف فوج یا سکیورٹی ادارے محافظ نہیں ہوتے بلکہ ہر گھر، ہر فرد ملک کا محافظ بن جاتا ہے۔
انہوں نے 12 روزہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی مسلح افواج نے دو ایٹمی طاقتوں کے مقابل ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ اسی طرح نوجوانوں نے بھی غیر معمولی کردار ادا کیا، جیسے جنگ کے دوران 13 سالہ نوجوانوں کی قربانیاں اور 20 سے 30 سال کی عمر کے کمانڈروں کی قیادت۔
سید حسن خمینی نے کہا کہ جن لوگوں نے 12 روزہ جنگ میں حکومت کے کردار کو نظرانداز کیا، انہوں نے حقیقت کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔ ریاستی نظم و نسق، عوامی خدمات اور انتظامی صلاحیتیں اس بحران میں کئی گنا بڑھ گئیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اصل سبق یہ ہے کہ ہم کر سکتے ہیں، بشرطیکہ ہر فرد یہ محسوس کرے کہ یہ ملک اس کا اپنا ہے۔ اگر ایسا ہو جائے تو نہ محافظوں کی ضرورت رہے گی اور نہ زبردستی کی، کیونکہ خود عوام ہر جگہ کے محافظ ہوں گے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر ہم مشکل حالات سے نکلنا چاہتے ہیں تو واحد راستہ یہ ہے کہ عوام کے ضمیر کو بیدار کیا جائے، اور یہ تب ممکن ہے جب لوگ یہ جان لیں کہ ملک، نظام اور اس کے وسائل سب ان ہی کے ہیں۔ ایسی صورت میں، ان کے بقول، الٰہی مدد بھی کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔