اس کے ماتهے پر آیت ہے تسخیر کی
اس کی قسمت میں سورہ ہے تنویر کی
اس کے زیر نگیں رخش عمر رواں
اس کے قابو میں ہے برق خاطف نشاں
ساز حرفت ہے یہ سوز صنعت گری
اس کا جوش عمل ہے جواں اور جری
یہ مہارت کا دل، یہ نظارت کی جاں
اس نے گهیرے ہوئے ہیں زمین آسماں
چاند تارا ترے سر پہ روشن رہے
ایک دنیا تجهے دل سے اپنا کہے
قاضی فاروق احمد - پاکستان