خواتین کےلئے دختر پیغمبر سے بہتر کوئی اور نمونہ عمل ہے؟

خواتین کےلئے دختر پیغمبر سے بہتر کوئی اور نمونہ عمل ہے؟

ایک طرف سے اپنے شوہر کو جہاد فی سبیل اللہ کےلئے آمادہ کرے تو دوسری طرف، بچوں کی ایسی مثالی تربیت کرے۔

ایک طرف سے اپنے شوہر کو جہاد فی سبیل اللہ کےلئے آمادہ کرے تو دوسری طرف، بچوں کی ایسی مثالی تربیت کرے۔

اسلامی معاشرے میں اور مسلمانوں کی زندگی کے اصلی بہاؤ میں مسلمان عورت کی خاص حرمت و وقار ہے اور اس کا مظہر حجاب ہے۔ اسلام تمام عورتوں کےلئے اسی حرمت و عزت کا خواہاں ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں عورت سے توقع یہ ہوتی ہےکہ وہ عالمہ ہو، سیاسی شعور رکھتی ہو، سماجی سرگرمیاں انجام دے، تمام شعبوں میں سرگرم عمل ہو۔ گھر میں مالکہ کا رول ادا کرے، شوہر اور بچوں کی نگہداشت اور اولاد کی تربیت کا ذمہ سنبھالے۔ گھر کے باہر عفت و طہارت و پاکدامنی کا مظہر ہو۔

حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا چھے سات سال کی تھیں کہ شعب ابو طالب کا مرحلہ در پیش ہوا۔ ان دنوں جب پیغمبر اسلام (ص) انتہائی سخت حالات سے دوچار تھے، فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے ایک مشیر اور ایک ماں کا کردار ادا کیا پیغمبر اسلام (ص) کےلئے لہذا حضرت فرمایا: "ام ابیھا" اپنے والد کی ماں ہیں۔

کیا ایک نوجوان لڑکی کےلئے یہ چیز نمونہ عمل اور درس نہیں ہےکہ وہ اپنے اردگرد کے مسائل کے حوالے سے جلد ہی اپنی ذمہ داری کا احساس کرے؟

دوسرا نمونہ ہے شوہر کے تعلق سے اپنے فرائض کی ادائیگی کا ہے۔ آپ جناب فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کو دیکھئےکہ کس انداز سے شوہر کے تعلق سے اپنے فرائض ادا کر رہی ہیں۔

آپ غور کیجئےکہ آپ (س) کے شوہر مسلسل محاذ جنگ سنبھالے ہوئے ہیں، گھر کی مالی حالت بھی اچھی نہیں ہے، جبکہ آپ، پیغمبر کی لخت جگر ہیں اور آپ کے اندر ایک احساس ذمہ داری اور فرض شناسی بھی موجود ہے؛ ایک طرف سے اپنے شوہر کو جہاد فی سبیل اللہ کےلئے آمادہ کرے تو دوسری طرف، بچوں کی ایسی مثالی تربیت کرے۔

کیا یہ نوجوان لڑکی، گھریلو عورت یا گھریلو زندگی شروع کرنے جا رہی خاتون کےلئے آپ اسوہ حسنہ نہیں ہیں؟

ای میل کریں