حج

کیا کوئی کافر حج بجالائے، اس کا حج صحیح ہے؟

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 83

سوال: کیا کوئی کافر حج بجالائے، اس کا حج صحیح ہے؟

جواب: حج کافر پر بھی واجب ہے لیکن اس کاحج صحیح نہیں  ہے ۔اگروہ مسلمان ہوجائے اورحج کی استطاعت مسلمان ہونے سے پہلے زائل ہوجائے توحج اس پرواجب نہیں ہے۔ اگرحالت کفر میں  مرجائے تواس کی قضاء نہیں  ہے ۔اگر حالت کفر میں  احرام باندھے پھر مسلمان ہوجائے تویہ کافی نہیں  ہے اوراس پرواجب ہے کہ اگرممکن ہومیقات سے دوبار ہ احرام باندھے ورنہ اسی جگہ سے اعادہ کرے ۔ہاں  اگرکفر کی حالت میں  حرم میں  داخل ہواوراسلام قبول کرلے تواحتیاط یہ ہے کہ اگر ممکن ہوتوحرم سے خارج ہوجائے پھر احرام باندھے اورمرتد پرحج واجب ہے چاہے وہ خواہ اسلام کی حالت میں  مستطیع ہوا ہویا مرتد ہونے کے بعد لیکن اس سے حج صحیح نہیں ہے پس اگروہ توبہ کرنے سے پہلے مرجائے توحج ترک کرنے کااس پر عذاب ہوگا اوربنابر اقویٰ اس کی طرف سے قضاء نہیں  ہوگی ۔پس اگروہ توبہ کرلے توحج اس پر واجب ہے اوربنابر اقویٰ اس سے حج صحیح بھی ہے ،خواہ اس کی استطاعت باقی ہوخواہ توبہ سے پہلے زائل ہوچکی ہو۔اگرحالت ارتداد میں  احرام باندھے تواس کا حکم کافر اصلی جیساہے اوراگراپنے اسلام کی حالت میں  حج کرے پھر مرتد ہوجائے تواقویٰ یہ ہے کہ حج کااعادہ کرنا اس پر واجب نہیں  ہے ۔بنا بر قول صحیح اگراسلام کی حالت میں  احرام باندھے پھر مرتد ہوجائے پھر تائب ہوجائے تواس کااحرام باطل نہیں  ہوگا۔

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 83

ای میل کریں