سعودی وزارت داخلہ نے اعلامیے میں بتایا ہے کہ جدہ ایئر پورٹ پر منشیات کی سمگلنگ کی کوشش کے دوران گرفتار ہونے والے پاکستانی اسمگلر شاہد اقبال کا عدالتی حکم کے مطابق سر قلم کیا گیا ہے۔ شاہد اقبال مملکت میں ہیروین اسمگل کرنے کی کوشش میں تھا۔
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب میں ایک اور پاکستانی کا سر قلم کر دیا گیا ہے، سعودی حکومت کے مطابق پاکستانی شہری سمگلر تھا اور اس جرم میں اس کا سر قلم کیا گیا ہے۔ سعودی وزارت داخلہ نے اعلامیے میں بتایا ہے کہ جدہ ایئر پورٹ پر منشیات کی سمگلنگ کی کوشش کے دوران گرفتار ہونے والے پاکستانی اسمگلر شاہد اقبال کا عدالتی حکم کے مطابق سر قلم کیا گیا ہے۔ شاہد اقبال مملکت میں ہیروین اسمگل کرنے کی کوشش میں تھا، تاہم ایئر پورٹ حکام نے شک گزرنے پر اُسے گرفتار کیا۔ سعودی قوانین کے تحت عدالت کی جانب سے اُسے موت کی سزا سُنائی گئی، جس پر آج عمل درآمد کیا گیا۔ اس سے قبل نومبر کے مہینے میں پاکستانی شہری شاکر اللہ ولد رحمان اللہ کو موت کے گھاٹ اُتارا گیا۔ شاکر اللہ بھی ہیروین سمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ اس سے پہلے اکتوبر کے مہینے میں بھی دو پاکستانیوں کو ہیروئن کی سمگلنگ کے جُرم میں سزائے موت دی گئی تھی، جن میں سے ایک شخص محمد رمضان سردارا پہ بھی ہیروین کی سمگلنگ کا جرم ثابت کیا گیا تھا، عدالت کی جانب سے ملزم کو سزائے موت سْنائی گئی تھی، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ملزم کا سر قلم کیا گیا تھا۔ اکتوبر کے مہینے میں ہی دمام میں ایک اور پاکستانی زاہد الرحمان کا بھی منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سر تن سے جدا کیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں منشیات کا استعمال کرنے والوں اور اسے اسمگل کرنے والوں کے لیے کوئی معافی نہیں ہے۔