اسلامی انقلاب اور امام حسین علیہ السلام کی قربانی
ہماری قوم کو ان مجالس کی قدر کرنا چاہیے ان کی اہمیت کو درک کرنا چاہیے یہ مجالس ہی ہیں جنہوں ہماری قوم کو زندہ رکھا ہے ہمیں ان ایام سے مکمل فائدہ اٹھانا چاہیے یہ ایام ہی ہماری راہنمائی کا ذریعہ ہیں ان ایام سے راہنمائی حاصل کرنا ہماری ذمہ داری ہے اگر ہم ان ایام کے سیاسی پہلووں کو سمجھ لیں تو ہم اپنی زندگی کے تمام امور کو اسلامی قوانین کے مطابق انجام دیں گے اگر ایک قوم مجالس عزا سے وابستہ ہو جائیں تو اس ملک میں ظلم کے خلاف آواز بلند ہو سکتی ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) نے اپنے ایک بیان میں فرمایا اسلامی انقلاب امام حسین علیہ السلام کی مجالس کا مرہون منت ہے انھی مجالس کے منبروں سے خطباء نے لوگوں کو اسلام کے لئے دفاع کے لئے تیار کیا ہے یہی مساجد اور مجالس ہیں جنہوں نے ایرانی قوم کو اسلامی قوم بنایا ہے ایران کے مسلمانوں نے انھی مجالس سے قربانی اور ایثار کا درس لیا ہے اسلامی تحریک کے دوران نوجوانوں نے کربلا کے نوجوانوں کی سیرت پر عمل کرتے ہوے اسلام کا دفاع کیا ہے۔
اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی (رح) نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے فرمایا ہماری قوم نے ایسا انقلاب برپا کیا جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ایران کے مسلمانوں نے ایک ایسی طاقت کی تختہ الٹ دیا جس کو دنیا کی سپر طاقتوں کی حمایت حاصل تھی یہ سب ان مجالس کی برکت ہے یہ مجالس ہیں جنہوں نے ایرانی عوا م کو متحد کیا۔
امام خمینی (رح) نے امام جماعت اورجمعہ کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا امام جماعت اورامام جمعہ کی ذمہ داری ہیکہ ان مجالس میں لوگوں کو کربلا والون کی قربانی کے بارے میں بتائیں اور لوگوں کو اسلام کے دفاع کے لئے انھیں تیار کریں کیوں کہ ایسا نہیں ہیکہ ہم کامیاب ہو گئے ہیں اور اب ہمیں ان کی ضرورت نہیں ہے ہمیں ہر وقت ان کی ضرورت ہے ہمیں ہمیشہ اپنی قوم کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے امریکا کی آمریت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا امریکا اور دنیا کی دوسری شپرطاقتیں ہمیشہ اسلامی انقلاب کے خلاف سازشیں کرتی رہیں ہیں اور آج بھی وہ اسلامی انقلاب کے خلاف اپنی ناپاک سازشیں کر رہا لیکن انشاء اللہ ایران کے مسلمان ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اسلامی انقلاب کے دشمنوں کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
امام خمینی (رح) نے مجالس سید الشہداء کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا ہماری قوم کو ان مجالس کی قدر کرنا چاہیے۔