ظالم اور فاسق حاکم کے مقابلے میں خاموشی حرام ہے
مسلمانوں کے مال کو اسلام کے دشمنوں کو فروخت کرنا حرام ہے اسرائیل جو کہ اس وقت مسلمان کے خلاف جنگ لڑھ رہا ہے اس کا سارا تیل ایران سے جا رہا ہے جس کے بدلے میں اسرائیل کے فوجی ایران ہی میں ایرانی قوم کا خون بہا رہے ہیں اس شخص نے مسلمان کے مال، جان کو دشمنوں کے سپر کر دیا ہے اس شخص نے ہمارے جنگلوں کو غیرملکی کمپنیوں کے حوالے کر دیا ہے اگر ایسے ہی یہ سلسلہ جاری رہا تو کچھ عرصے کے بعد ایران کے ہاتھ میں کچھ نہیں رہے گا ایران کاسارا سرمایہ دوسرے لے جائیں گے اور ایران اس نالائق کی وجہ سے دوسروں کا محتاج بن جاے گا۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب بانی نے ایران کے خلاف شاہ کی سر گرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا مسلمانوں کے مال کو اسلام کے دشمنوں کو فروخت کرنا حرام ہے اسرائیل جو کہ اس وقت مسلمان کے خلاف جنگ لڑھ رہا ہے اس کا سارا تیل ایران سے جا رہا ہے جس کے بدلے میں اسرائیل کے فوجی ایران ہی میں ایرانی قوم کا خون بہا رہے ہیں اس شخص نے مسلمان کے مال، جان کو دشمنوں کے سپر کر دیا ہے اس شخص نے ہمارے جنگلوں کو غیرملکی کمپنیوں کے حوالے کر دیا ہے اگر ایسے ہی یہ سلسلہ جاری رہا تو کچھ عرصے کے بعد ایران کے ہاتھ میں کچھ نہیں رہے گا ایران کاسارا سرمایہ دوسرے لے جائیں گے اور ایران اس نالائق کی وجہ سے دوسروں کا محتاج بن جاے گا۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے بیرون ملک مقیم ایرانیوں سے اپنے خطاب میں فرمایا کہ امام حسین علیہ السلام اپنے ایک خطبہ میں حاکم وقت کے خلاف قیام کی علت کو بیان کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ میں نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سنا ہیکہ اگر کوئی حاکم حرام خدا کو حلال قرار دے حلال خدا کو حرام قرار دے یا سنت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے خلاف عمل کر رہا ہو تو اگر اس ملک کے مکین اس حاکم مقابلے میں خاموش رہیں تو پروردگار قیامت کے دن انھیں بھی اسے حاکم کے ساتھ قرار دے گا اب یہ شخص پانچ وقت کی نماز مسجد میں ہی ادا کرنے والا کیوں نہ ہو اور اپنی زندگی کے ہر عمل کو اللہ کے لئے انجام دینے والا ہی کیوں نہ ہو لہذا ظالم اور فاسق حاکم کے خلاف آواز اُٹھانا ہماری شرعی ذمہ داری ہے ایران میں شاہ کے ظلم اور ستم پر خاموشی اختیار کرنا جائز نہیں ہے یہ شخص اس وقت ایران میں اسلام کے خلاف عمل کر رہا ہے ایک ایسے ملک میں اسلام اور سنت انبیاء علیھم السلام کے خلاف کام ہو رہا ہے جہاں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔