علامہ ابن علی واعظ
قوم کی تقدیر
خون جگر سے قوم کی تعمیر اس نے کی
دوڑی لہو کے ساتھ جو تقریر اس نے کی
تاریخ انقلاب جو تحریر اس نے کی
بالا فلک سے قوم کی تقدیر اس نے کی
وا کر کے اٹھی بند دریچے قلوب کے
ابھری وہ قوم خوں کے سمندر میں ڈوب کے