جماران کے نامہ نگار کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین علی کمساری نے جمعرات 26/ اکتوبر کو "فلسطین کا صورتحال کا جائزہ" کے اجلاس میں، جس کا اہتمام موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی (رح) نے کیا تھا، کہا کہ مسئلہ فلسطین ایک مسئلہ دنیا کا پہلا مسئلہ بن چکا ہے اور بین الاقوامی برادری بلا لحاظ رنگ و نسل۔اور مذہب نے متاثر ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: تمام عصر حاضر کی شخصیات میں امام نے مسئلہ فلسطین اور اسرائیل کے وجود کے خطرات کو اجاگر کرنے میں سب سے نمایاں کردار ادا کیا۔ امام کے پہلے سرکاری الفاظ یا پیغامات آپریل 1963ء میں تھا۔ وہاں، امام کھلے عام غاصب اسرائیلی حکومت کے خطرات کے بارے میں بات کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ انہیں کوئی خوف نہیں ہے کہ ان الفاظ کی وجہ سے ان کی جان کو خطرہ ہوگا۔
کمساری نے بیان کیا: امام خمینی (رح) نے اپنی باعزت زندگی کے آخر تک عوام کو آگاہ کرنے اور عمل کے میدان میں مسئلہ فلسطین پر سب سے زیادہ توجہ دی۔
صیہونی حکومت نے جس قدر خون بہایا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی
امام خمینی (رہ) کے تدوین و اشاعت کے ادارے کے سربراہ نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی: غزہ میں جو کچھ ہوا اور جس جرات کا ہم نے فلسطینی نوجوانوں سے مشاہدہ کیا، وہ اس آواز کی بازگشت ہے جو غزہ سے اٹھتی ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین کمساری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطینی وزارت صحت کے شائع کردہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت کی اس خونریزی کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، کہا: ہم امید کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام کی مسلسل مزاحمت کے ساتھ، صیہونی حکومت کی طرف سے خونریزی کی اس قدر تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ہم ان جرائم کے خاتمے کا مشاہدہ کریں گے۔