رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ 28 مئی 2025 کی دوپہر کو وزیر داخلہ اور صوبوں کے گورنروں سے ملاقات میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صوبوں کا انتظام پوری طرح سے گورنروں کے ہاتھ میں ہے، خدمت کے لیے ملک کا عمومی ماحول مناسب ہونے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ لوگوں کے درمیان جانا چاہیے، ان کے اجتماعات میں شریک ہونا چاہیے، ان کی باتوں کو، چاہے وہ تلخ ہی کیوں نہ ہوں، سننا چاہیے اور انھیں ضروری وضاحت پیش کرنی چاہیے۔
انھوں نے ملک کے بے پناہ مواقع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے پاس جوان افرادی قوت کی عظیم صلاحیت ہے اور جو بھی ادارہ اس صلاحیت کو پہچان کر اس سے فائدہ اٹھائے گا، اس میں زبردست پیشرفت آئے گي۔
آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے شنگھائی اور بریکس جیسی اہم علاقائی اور عالمی تنظیموں میں ایران کی رکنیت اور ملک کے مختلف علاقوں کی اچھی شناخت رکھنے والے وزیر کو، وزارت داخلہ کا قلمدان دیے جانے کو کچھ دوسرے مواقع کے طور پر پیش کیا۔
انھوں نے ملک کی سلامتی کی حفاظت اور بدعنوانی سے مقابلے کو ضروری بتایا اور بدعنوانی سے مقابلے کو ملک کے سینیئر عہدیداروں کی حتمی ذمہ داریوں میں سے ایک قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بدعنوانی سے مقابلے کی پہلی شرط، عہدیداروں اور ان کے اہل خانہ کی بدعنوانی پیدا کرنے والے اسباب سے دوری ہے، کہا کہ حساس پوزیشن رکھنے کے سبب کسی عہدیدار کے بدعنوانی میں مبتلا ہونے کا نقصان، دوہرا ہے اور خداوند عالم کے نزدیک اس کا عذاب بھی دوہرا ہے۔
انھوں نے صوبوں کے گورنروں کو دین کی پابندی، حرام کاموں سے دوری، مذہبی رسومات کے استقبال، رواں سال کے نعرے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش اور اسمگلنگ سے سنجیدہ اور پوری ہماہنگی کے ساتھ مقابلہ کرنے کی سفارش کی۔