اس بڑھاپے میں میرے لئے رسمی کام نہ کریں

اس بڑھاپے میں میرے لئے رسمی کام نہ کریں

امام اس کام کے لئے راضی نہیں ہوں گے

ایک چھوٹے کمرے میں عہدہ داروں اور امام خمینی کی ملاقات ہوتی تھی اور کسی کو بھی اس ملاقات میں ہوئی گفتگو کا علم نہیں تھا بہت بار لوگوں نے خواہش کی کے امام کی سیاسی عہدہ داروں اور بیرون ملک سے آنے والی شخصیات کو ریکارڈ کر کے محفوظ کیا جائے لیکن ہم جانتے تھے کہ امام اس کام کے لئے راضی نہیں ہوں گے اور ہر گز اپنے کمرے میں کیمرہ نصب  کرنی کی اجازت نہیں دیں گے اور وہ اس طرح کے کاموں کو رسمی کام سمجھتے ہیں۔

تقریبا ایک سال تک امام سے اس بارے میں گفتگو کی پھر امام نے مانا کہ اور دو تین دنوں میں جن دنوں میں امام کی کسی سے ملاقات نہیں تھی اور اخباری نمایندوں کی مدد سے ان کے کمرے میں ایک کیمرہ نصب کیا ایک دن ملاقات کے لئے امام اپنے کمرے میں وارد ہوے اور چھت کی طرف دیکھا تو کچھ پروجیکٹروں پر نظر پڑی تو امام کافی ناراض ہوئے اور فرمایا آج ان سب چیزوں کو میرے کمرے ہٹا دیں اس بڑھاپے میں میرے لئے رسمی کام نہ کریں اور ہم بھی مجبور ہوئے کہ اور میڈیا سے معذرت کر کے انکا سامان بھی واپس کر دیا جب سامان اتارا گیا تو چھت میں سوراخ دیکھائی دینے لگے سوچا کہ رنگ کروا دیں لیکن یہ سوچ کر کہ شاید امام پھر نارض ہو جائیں  گےرک گئے پھر امام سے پوچھا کیا اجازت ہے کہ ہم چھت پر رنگ کروا دیں امام نےے  کہا اس کی ضرورت نہیں ہے وہ آثار آج بھی اس کمرے میں موجود ہیں۔

برداشتهایی از سیره امام خمینی(ره)، ج 2، ص 148

ای میل کریں