آقا صادق طباطبائی لکھتے ہیں: میں نے پہلی ملاقات میں آقا خمینی (رح) سے کہا کہ اگر آپ حکم دیں تو دوبارہ آپ کی خدمت میں آجاؤں۔ آپ نے کہا: ہم لوگ یہاں پر طالب علم کی زندگی گذار رہے ہیں، یہاں پر مہمان نوازی کے خاطر خواہ اسباب نهیں ہیں۔پھر بھی آپ ہی کا گھر ہے۔ مصطفی بھی اس وقت کربلا میں ہیں اگر ہوتے تو کسی حد تک آپ کی مہمان نوازی کرتے۔ میں نے کہا: میں آقا سید محمد باقر صدر کے گھر پر ہوں(کہ میرے خالو تھے) وہ جگہ بھی آپ ہی کی ہے۔ میں ایک عالم کا بیٹا ہوں اور میں ایک طالب علم کے گھر میں پیدا ہوا ہوں اور پرورش پائی ہے اور میں اس پر فخر بھی کرتا ہوں۔ لہذا کوئی تکلف نہیں ہے۔
دوسرے دن آپ سے دوجلسہ ہوا ایک اس وقت جب آپ درس کے فرائض ادا کرکے واپس آئے تو ظہر کی نماز تک تقریبا ایک گھنٹہ گفتگو کی اور ایک عصر کے وقت مغرب تک جلسہ ہوا۔
تیسرے دن ایک دوسرے جلسہ میں امام کی خدمت میں پہونچے تو اس دفعہ آقا مصطفی بھی تھے۔ امام سے ملاقات اور انہیں رپورٹ پیش کرنا اور آپ کے نظریات سے واقفیت اور آپ کی رہنمائی میرے لئے مسلم طالب علموں کے نمائندہ کے عنوان بہت زیادہ اہمیت کا حامل تھی۔ میں جب یورپ واپس آیا تو میری مرادوں کی جھولی بھری ہوئی تھی۔ میں نے اتحادیہ کے اندرونی بولٹن میں ملاقات کی رپورٹ پیش کی۔ اسی ملاقات کے بعد ہی حضرت امام (رح) نے انجمن اسلامی کی چھٹی کانفرنس میں پیغام بھیجا کہ ہم لوگوں نے آپ کے پیغام کو کانفرنس میں پڑھا۔ اس طرح سے انجمن اسلامی کو ایک مضبوط پشت پناہ حاصل ہوئی اور اس کے بعد سے تنظیم، اعتقاد اور سیاسی ہر لحاظ سے ایک عظیم جنبش پیدا ہوگئی۔