راوی: خانم دباغ
پیرس میں ایک دفعہ امام کے گهر والے اپنے ایک دوست کے ہاں مدعو تهے۔ امام نے کہا کہ آیت اﷲ مطہری اور آیت اﷲ صدوقی دونوں دوپہر کو کهانے کے وقت آپ کے یہاں ہوں گے۔ میں نے وہی عام کهانا یعنی شوربہ گوشت کو تین برتنوں میں نکال کر ان کی خدمت میں لے گئی اور سوچا کہ میں خود دوسری طرف جا کر معمول کے مطابق روٹی، پنیر اور ٹماٹر جو وہاں کی رائج غذا ہے کها لوں گی۔ اس خیال سے جب کهانا ان کے پاس لے گئی تو امام ؒنے پوچها: ’’آپ کا اپنا کهانا کون سا ہے؟‘‘ میں جهوٹ تو نہیں بول سکی، لہذا کہاکہ آپ کهانا کهائیں میں بعد میں دوسری طرف جا کر کچه کها لوں گی۔ امام نے کہا: ’’جاؤ کوئی برتن لے آؤ‘‘ ایک کاسہ لے گئی تو انہوں نے ان تین برتنوں سے تهوڑا تهوڑا شوربہ اس کاسہ میں نکال کر چار آدمیوں کیلئے بنایا اور ایک کاسہ مجهے دیدیا۔