ہمسایوں کو کہیں تکلیف نہ ہو

ہمسایوں کو کہیں تکلیف نہ ہو

زیادہ لوگوں کے اکٹها ہونے اور مسلسل آمد ورفت کی بنا پر حضرت امام (ره) نے ہم لوگوں سے یہ کہہ رکها تها

راوی: حجت الاسلام محتشمی پور

زیادہ لوگوں کے اکٹها ہونے اور مسلسل آمد ورفت کی بنا پر حضرت امام  ؒ نے ہم لوگوں سے یہ کہہ رکها تها کہ کہیں ایسی حرکت یا رفتار سرزد نہ ہو کہ جس سے پڑوس والوں کو جو کہ سارے کے سارے عیسائی تهے ان کو تکلیف ہو۔ درحقیقت امام  ؒ ہمسایوں کے آرام وسکون کے لحاظ سے بہت زیادہ محتاط تهے کہ کہیں لوگوں کے آمد ورفت کی وجہ سے انہیں تکلیف اور پریشانی نہ ہو۔ یہ رعایت واخلاق سبب بنا تها کہ جب امام ایران واپس ہونا چاہتے تهے تو سارے محلہ والے اور نوفل لوشاتو کے رہنے والے ان کی مفارقت سے بہت زیادہ افسردہ تهے۔ اسی وجہ سے ان میں سے کچه لوگوں نے فرانس کی تهوڑی سی مٹی تحفہ کے طورپر امام  ؒ کو دی تهی۔

ای میل کریں