تبریز میں ایک خاتوں نے مجه سے کہا کہ میرا بیٹا عراقیوں کے ہاتهوں اسیر ہوگیا تها، ابهی سنا ہے کہ اس کو عراقیوں نے شہید کردیا ہے۔ میں آپ سے یہ کہنے آئی ہوں کہ امام سے یہ عرض کر دیجئے گا کہ ہمارے بیٹوں کے حوالے سے پریشان نہ ہوں ہم امام کی سلامتی کے خواہاں ہیں۔ میں نے آکر امام کی خدمت میں اس خاتون کی بات دہرا دی۔ دیکها کہ امام کے چہرے کا رنگ بدل گیا۔ آنکهوں میں آنسو بهر آئے اس وقت کہ امام کا چہرہ ہر ایک کو متاثر کر رہا تها۔