ماضی میں ایک دفعہ امام ؒبس سے مشہد زیارت کیلئے جا رہے تھے میں بھی اسی بس میں تھا۔ اس وقت میں ایک نوجوان طالب علم تھا۔ البتہ امام کو پہچانتا تھا۔ آپ بہت ہی سادہ مزاج تھے۔ مثلاً جب ہم سمنان پہنچے تو وہاں پر بس رکی گئی۔ انہوں نے وہاں کھانا کھایا، وضو کیا اور وہیں پر عبا بچھا کر تھوڑی دیر کیلئے بیٹھ گئے۔ ذرا سوچئے ایک اتنا بڑا استاد اور حوزہ علمیہ قم کا مجتہد دوسرے مسافروں کی طرح نظر آئے۔ جہاں پر ہر قسم کے لوگ ہوتے ہیں ۔ ظاہر ہے کہ ان کے سارے امور خدا کی رضا کیلئے تھے۔ جب بس خواجہ ربیع کے مرقد پر رکی تو میں نے دیکھا کہ آپ نے بھی جا کر خواجہ ربیع کی زیارت کی اور واپس آگئے۔ امام کی سادگی واقعاً ہم سب کیلئے حیرت کا باعث تھی۔ ہم یہ خیال کر رہے تھے کہ اب آقا مشہد مشرف ہوں گے تو لازمی طورپر بہت ساری تیاریاں کریں گے۔ لیکن ہم نے دیکھا کہ ایسا نہیں ہے۔