میں نے حقیقی زہد کو امام خمینی ؒ کی زندگی میں اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ عراق سے کویت ہجرت کرتے وقت حضرت امام ؒ نے کہا: ’’احمد! میرے کپڑے لے آؤ‘‘ جب امام کا سوٹ کیس کھولا گیا تو اس کے اندر ایک عبا، ایک قبا، ایک قمیص اور پاجامہ، نیز ایک تولیہ کے سوا کچھ نہ تھا۔ اس وقت میں متوجہ ہوا کہ یہ لیڈر اور یہ عالیقدر مرجع جو کہ ہر ماہ ایران وعراق میں زیر تعلیم طلبہ کو وظیفہ باٹتا ہے اس کے پاس ان چند پرانے کپڑوں کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ یہ بات علماء وصاحبان اخلاق کیلئے ایک عظیم درس ہے کہ امام ان خصوصیات کی بدولت کفر واستکبار کے خلاف قیام کرتے تھے اور ہر میدان میں سرخرو ہوتے تھے۔