طلاب اور شاگرد دن رات کے کچھ حصے میں امام کے دفتر میں آ کر مباحثہ کرتے تھے کہ ان مباحثوں میں بعض دفعہ کچھ علماء پر تنقید ہوتی تھی اور وہ اس اعتبار سے بھی نالاں تھے کہ امام ؒنہ صرف مرجعیت کے بارے میں کوئی قدم نہیں اٹھاتے، بلکہ اس سے دور بھی رہتے ہیں ۔ ایک دن شہید مصطفی نے آکر کہا کہ امام فرماتے ہیں : ’’میں نے سنا ہے کہ یہاں علماء کی کچھ غیبت اور ان کی شان میں گستاخی بھی ہوتی ہے۔ میں راضی نہیں ہوں کہ اس جگہ کسی کی غیبت یا توہین کی جائے‘‘۔