امام ؒ کا ایک خاص نظم وضبط تھا۔ ان کے کام اپنے مقررہ وقت پر پورے ہوتے یعنی امام بہت اصولی تھے مثلاً ایک معین وقت پر کھانا کھانا، معین وقت پہ سونا اور ایک مقررہ وقت پر بیدار ہونا وغیرہ۔ اگر کوئی کام ہوتا یا کسی سے ملاقات کا وقت طے ہوتا تو اس سے بالکل صرف نظر نہیں کرتے تھے۔ امام کی کامیابی کا ایک راز ان کے تمام امور میں نظم وضبط تھا۔ جوانی کے دور ہی سے صفائی اور منظم ہونے کے لحاظ سے معروف تھے۔ امام اس قدر پابند اور منظم تھے کہ واقعاً اگر اپنے مقررہ وقت پر کھانے کیلئے تشریف لاتے یا اس میں اگر پانچ منٹ کی دیر ہوجاتی تو اہل خانہ پریشان ہوجاتے تھے کہ آخر کیوں امام نے چند منٹ دیر کی ہے، لہذا سارے بے اختیار امام کے کمرے کی جانب دوڑ پڑتے تھے پھر بعد میں معلوم ہوتا تھا کہ حاج احمد بیٹھے ہیں اور ان سے کوئی بات پوچھ رہے ہیں ، اس وجہ سے امام ؒ کے آنے میں دیر ہوگئی ہے۔