امام ؒ جب دیکھتے تھے کہ میں چھٹی کے دنوں میں بھی مصروف ہوں تو کہتے تھے: ’’یوں تو کہیں جاتی نہیں ہو۔ ضروری ہے کہ تفریح کے وقت تفریح کرو‘‘ اور یہ بات میرے بیٹے سے بہت سنجیدگی سے کہتے تھے اور یہ خود امام ؒسے نقل شدہ بات ہے، چونکہ میرے سامنے ہی میرے بیٹے کو کئی بار اس بات کی تلقین کی ہے اور کہتے تھے کہ ’’میں نے ایک گھنٹہ تفریح کا نہ کبھی درس کو دیا ہے اور نہ ایک گھنٹہ درس کا کبھی تفریح میں گزارا ہے‘‘ یعنی ہر کام کیلئے بالکل وقت مقرر ومعین تھا اور میرے بیٹے کو بھی اس کی نصیحت کرتے تھے کہ وہ تفریح بھی کرے اور کہتے تھے کہ اگر تفریح نہ کروگے تو تعلیم کیلئے راغب بھی نہ ہو سکوگے۔