فرانس میں زیادہ مصروفیت کی وجہ سے کبھی بھی چار گھنٹے سے زیادہ نہیں سوتے تھے۔ کبھی اگر گیارہ بجے سونے کیلئے جاتے بھی تو رات کے ساڑھے تین بجے کے بعد ہم دیکھتے تھے کہ امام ؒ بیدار ہیں اور ان کے کمرے سے کاغذ اور قلم کی آواز آنے لگتی تھی۔ وہ اخبار جن کا ترجمہ ہونا ہوتا تھا اور آپ کو دن میں پڑھنے کی فرصت نہیں مل پاتی تھی ان کو رات کیلئے تیار کردیا جاتا تھا۔ آپ ان اخبارات کا مطالعہ کرتے تھے۔