سنہ ۱۳۴۲ ھ ش (۱۹۶۳ ء) کو عاشور کی صبح جب امام ؒ اپنے گھر میں مومنین کے ساتھ تشریف فرما تھے اور اس روز کی مناسبت سے خطیب کی تقریر سن رہے تھے۔ ساواک میں سے ایک شخص وہاں پر آ پہنچا اور اپنا تعارف کرانے کے بعد کہا کہ مجھے اعلیٰ حضرت کی جانب سے حکم ہوا ہے کہ میں آپ لوگوں کو یہ بتا دوں کہ اگر آپ مدرسہ فیضیہ میں خطاب کرنا چاہیں گے تو ہم مدرسہ میں کمانڈوز بلا لیں گے اور وہاں پر آگ وخون کی ہولی ہوگی۔
اس عظیم رہبر نے اپنی جبین کو خم کرنے کے بجائے فوراً جواب دیا: ’’ہم بھی اپنے کمانڈوز کو حکم دیدیں گے تاکہ اعلیٰ حضرت کے گماشتوں کو ادب سکھا دیں ‘‘۔