بعض دفعہ کچھ ایرانی طلاب اور صاحبان علم غیر قانونی طورپر یعنی ویزا اور پاسپورٹ کے بغیر زیارت کیلئے عراق آتے تھے اور بعض اوقات وہ بارڈر پر عراقیوں کے ہاتھوں پکڑے بھی جاتے تھے اور عراقی پولیس ان کو جیل بھیج دیتی تھی اور کبھی کبھی وہاں کی پولیس ان طلاب اور زائروں کی توہین بھی کرتی تھی۔ پھر کہیں جا کے بعض علماء کی سفارش ووساطت پر رہائی ملتی تھی۔ اس طرح وہ کربلاء اور نجف کی زیارت کو جاتے تھے۔ ایک رات نجف میں ہم لوگ امام ؒ کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ نے اس بارے میں پریشانی کا اظہار کیا اور فرمایا: امام حسین (ع) کی زیارت کسی بھی لحاظ سے مناسب نہیں کہ اس ذلت وخواری کے ساتھ کی جائے۔