سونے کی انگوٹھی

سونے کی انگوٹھی

تہران کے مختلف پیشوں کے کچھ لوگ

آیت اللہ کاشانی کی وفات کے بعد تہران کے مختلف پیشوں کے کچھ لوگ امام خمینی (رح) کو ملنے کے لئے قم آئے۔ اور اسی محفل میں ایک شخص کہ جس کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی تھی آگے بڑھاتا کہ امام(رح) کا ہاتھ کا بوسہ لے۔

عین اس وقت کہ جب وہ امام (رح) کے ہاتھ کا بوسہ لے رہا تھا امام (رح) نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا اور فرمایا:

میرے عزیز! اس طرح کی انگوٹھی مردوں پر حرام ہے، لہذا آپ اس انگوٹھی کو اتاردیں اور اس کو جگہ کوئی چاندی کی انگوٹھی پہن لیں۔

اس شخص نے کہا:سمعا و طاعتا اور اس وقت اس نے وہ انگوٹھی اتار کر جیب میں ڈال دی۔

پابہ پای آفتاب، ج 4، ص 150

ای میل کریں