حضرت امام خمینی (رح) اس کم گوئی اور سکوت کے باوجود کہ جو آپ کی عمومی شناخت تھی، بعض اوقات کوئی ایسا لطیفہ سنادیا کرتے تھے کہ جس سے تمام افراد محفل ہنسنے لگ جاتے تھے۔
مثال کے طور پر امام (رح) کا ایک شاگرد آذربائیجان سے تھا، اور جب وہ کوئی سوال کرتا یا امام (رح) کے کسی نکتہ پر اشکال وارد کرتا تو امام اسے قانع کرنے کی کوشش کرتے، لیکن جب وہ اپنے مدعا پر ثابت قدم رہتا تو اچانک امام (رح) کہتے "یُخ" (یہ ایک ترکی زبان کا لفظ ہے) کہ اس کے بعد وہ طالب علم اور ان کے ساتھ دیگر تمام طلاب ہنسنے لگ جاتے اور امام (رح) نے اس طرح کے مذاق کو اپنی زندگی کی آخری ایام تک اپنی ذات کا حصہ بنائے رکھا۔