امام خمینی (رح) اپنی تشخیص کے مطابق، اس نتیجہ تک پہنچ چکے تھے کہ شاہ کا تختہ الٹنے کے لئے جتنی بھی قربانیاں دینی پڑیں، دے دیں گے۔ اس لئے انہوں نے قیدیں برداشت کی، ملک بدر ہونا قبول کرلیا، اپنے حقوق سے محروم ہونا قبول کرلیا اور اس کے ساتھ ساتھ جتنے بھی مظالم آپ پر ڈھائے گئے، آپ نے سب کو، برداشت کرتے رہے۔
آپ کی تشخیص، اس نوعیت کی تھی کہ آپ نے یہ فیصلہ کرلیا تھا کہ آپ، اپنے قیام کی ابتداء، لوگوں کو آگاہی اور حالات سے آشنا کرنے کے بعد کریں گے۔ لہذا آپ نے ایسا ہی کیا۔ اس کے برخلاف آپ جنگ اور قتل و غارت سے آلودہ قیام کے معتقد نہیں تھے۔
پابہ پای آفتاب، ج 2، ص 31