شھید ناصر کے سر پر امام خمینی(رح) کا بوسہ
جماران خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جب شادی کی تمام رسومات ختم ہو گئی تو اس جماران کی طرف جانے کا ارادہ تاکہ اپنے تمناوں کو عملی جامعہ پہنا سکے لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ اسے ابھی اور مشکلات کا سامنا کر نے کے بعد اپنی منزل تک پہچننا ہو گا دو دن گھر کے ورازے پر بغیر کھانے اور پانی کے منتظر رہا تاکہ اپنی زندگی کے سب سے بہترین لمحے کو حاصل کر سکے پھر ایک قاصد امام (رہ) کی خدمت میں پہنچا اور فرمایا کہ آپ کا ایک چاہنے والا آپ سے ملنے پر باضد ہے اور بغیر ملاقات کے یہاں سے جانے پر راضی نہیں ہے۔
اسے گھر میں داخل ہونے کی اجازت مل گئی اس خبر کے ملتے ہی اس کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا اس خبر کے ملتے ہی وہ ہوا میں اُڑھنے لگا اب وہ تھا اور اس کی مراد آگے بڑھا اور امام خمینی(رح) کے ہاتھ کو چوما امام خمینی(رح) نے بھی ناصر کے سر کو چوما اور اس کے کانوں میں چند جملے کہے جن کو اس نے اپنے سینے میں ہمیشہ کے لئے محفوظ کر لیا۔