1979 کو عاشور کے دن تہران میں رونما ہونے والا نا خوشگوار واقعہ؟
اس دن نہ ڈر، بے خوف اوربا ایمان لوگوں کے ایک بڑی تعداد نے اس مظاہرہ میں شرکت کی جوان بوڑھوں کی اور بوڑھے جوانوں کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے میں بھی اپنے دو بچوں کے ساتھ اس احتجاجی مظاہرہ میں شامل تھی۔
محترمہ فاطمہ طبا طبائی اس دن رونما ہونے والے نا خوشگوار واقع کی طرف اشارہ کرتے ہوے ارشاد فرماتی ہیں عاشور کے دن لاکھوں کی تعداد میں لوگ شاہ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے کہ اچانک صہیونیزم کے ہیلی کیپٹروں نے میدان آزادی کے اوپر چکر لگانے شروع کئے سب لوگ یہ سوچ رہے تھے کہ شاید آج بھی گذشہ دنوں کی طرح فائرنگ کریں گے اور کچھ یہ کہہ رہے تھے نہیں بلکہ شاہ خود آیا ہے تاکہ لوگوں کے اس حتجاجی مظاہرے کو دیکھ سکے جو لوگ برج آزادی کے چھت کی نیچے کھڑے تھے وہ اپنی جگہ دوسروں کو دے رہے تھے جوان بوڑھوں کو اور بوڑھے جوانوں کی بلا کر وہاں جگہ دے رہے یعنی وہاں ہر کوئی دوسرے کو بچانے کی کوشش کر رہا تھا لہذا مجھے بھی دونوں بچوں کے ساتھ زبردستی ایک چھت کے نیچے لے گئے اس دن میں نے لوگوں کے راستے میں ایک بوڑھی عورت کو بیٹھے ہوے دیکھا جس نے لوگوں کے لئے ایک پیالے میں کچھ سکے ڈال رکھے تاکہ ان کو فون استعمال کرنے میں کوئی پریشانی نہ ہو اور وہ کہہ رہی تھی میں صرف اس حد تک آپ کی مدد کر سکتی ہوں۔