یہ ڈنڈے مجھ پر پڑنے چاہیے تھے
مدرسہ فیضیہ پر منحوس پہلوی حکومت کے عمال نے جس دن حملہ کیا میں ابتدا میں مدرسہ فیضیہ میں تھا۔ جب میں نے اجتماع اور مدرسہ کی ہنگامی حالت دیکھی تو فوراً مدرسہ سے باہر نکلا اور امام ؒکے گھر کی طرف چل دیا۔ ہم اور چند طلاب امام ؒکی خدمت میں مدرسہ کی حالت بیان کر رہے تھے کہ اسی اثناء میں چند زخمی طلاب امام ؒکے گھر میں داخل ہوئے اور انہوں نے مدرسہ کی حالت بیان کردی کہ حکومت کے گماشتوں نے طلاب کو مارا پیٹا اور زخمی کردیا ہے۔ طلاب میں سے ایک نے حضرت امام خمینی ؒسے اجازت مانگی کہ گھر کا دروازہ بند کردیا جائے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ ظالم گھر پہ حملہ کردیں ۔ امام ؒنے فرمایا: ’’نہیں! میں اس کی اجازت نہیں دیتا‘‘ علماء میں سے ایک جو آپ کے دوستوں میں سے تھے انہوں نے عرض کیا: بری تجویز نہیں ۔ آپ اجازت دیں کہ دروازہ بند کردیا جائے، خطرہ ہے۔ حضرت امام ؒنے فرمایا: ’’میں نے کہا کہ نہیں ! اگر تم نے اصرار کیا تو میں گھر سے نکل کر سڑک پر چلا جاؤں گا۔ یہ ڈنڈے مجھ پر لگائے جانے چاہیے تھے جو طلاب پہ برسائے گئے ہیں ۔ اب کیا میں گھر کا دروازہ بھی بند کر کے رہوں ؟ یہ کون سی بات ہے؟‘‘۔
آیت اﷲ امینی