امام خمینی (رح) کا فیصلہ
امام خمینی (رح) نے اپنا فیصلہ سنانے سے پہلے حاج آقا مہدی عراقی سے کہا کہ حضرات کو جمع کریں تا کہ ان کے سامنے کچھ عرض کروں۔ مرحوم سید احمد آقا، مرحوم اشراقی، موسوی خوئینی ہا، فردوسی پور، ڈاکٹر یزدی، ڈاکٹر حبیبی، قطب زادہ، آقا محمد علی صدوقی اور ڈاکٹر صادق طباطبائی جمع ہوئے تو امم نے ان کو خطاب کرکے کہا کہ اب ایران واپس جانے کا وقت آگیا ہے اور جتنا جلد ہوسکے جائیں اور لوگوں سے ملاقات کریں اور ملک کے اندر ہم اپنا کام کریں۔ انتظار کی گھڑی تمام ہوچکی ہے۔ اس جلسہ میں امام کے ایران میں حاضر ہونے کی کیفیت پر گفتگو ہوئی اور ایک صاحب کی طرف سے تجویز دی گئی کہ امام مجلس شورائے ملی میں قیام کریں۔ اس جلسہ میں خلاصہ یہ ہوا کہ امام سب سے پہلے تہران یونیورسٹی جو سیاسی مقابلہ کا مرکز شمار ہوتی تھی جائیں اور اس کے بعد بہشت زہرا جا کر شہداء کے گھرانوں کے درمیان تقریر کریں۔ مرحوم اشراقی کے تجویز کہ حفظ و سلامتی کے لحاظ سے بہتر ہے اور امام ہیلی کاپٹر سے جائیں۔ امام نے کہا میں لوگوں کے سروں پر اڑوں؟ ہرگز نہیں میں گاڑی سے جاؤں گا۔