مجلس فاتحہ کا کوئی مطلب نہیں
راوی: حجت الاسلام و المسلمین سید احمد خمینی (رح)
آیت الله بروجردی کے انتقال کے وقت امام کی عمر 62/ سال تھی۔ کچھ لوگوں نے اپنا رسالہ چھاپ کر تقسیم کرایا اور اس عنوان کے تحت کہ حوزہ سرپرست کے بغیر نہ رہےمرحوم آیت الله بروجردی کا شہریہ قبول۔ لیکن امام نے ایسا نہیں کیا اور ہمیشہ کی طرح امام اپنے درس و تدریس میں لگے رہے۔
امام نے اپنی پوری زندگی مرجعیت حاصل کرنے کی فکر میں نہیں رہے۔ اس بات پر بہترین گواہ آپ کے شاگرد حضرات ہیں۔ آقائے میرزا جعفر سبحانی جو امام کے اصول کے درس لکھتے تھے اور 4/ سال تک امام کے درس میں شریک ہوئے ہیں اور اس خیال سے کہ شاید امام کے پاس پیسہ نہیں ہے اس لئے مجلس فاتحہ نہیں رکھ رہے ہیں اور آقا جعفر سبحانی طلاب سے پیسہ اکھٹا کرنے لگے تا کہ مرحوم بروجردی کے لئے مجلس فاتحہ رکھی جائے لیکن امام نہیں چاہتے تھے کیونکہ مجلس فاتحہ رکھنے کا مطلب مرجعیت کو عنوان کرنا ہے۔ لہذا امام نے خود ا س امر میں کوئی دلچسپی نہیں لی بلکہ امام طلاب کی تعلیم و تربیت میں مشغول رہے تا کہ اسلام کا مستقبل روشن ہو اور حوزہ کا مقدر تابناک ہوسکے۔