میں ایک روزنامہ نگار کے عنوان سے اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ لوگوں کا اپنے مرحوم رہبر سے عشق و لگاؤ اور جوش و خرش اتنا زیادہ تھا کہ میں اسے بیان نہیں کرسکتا۔ اس درجہ محبت اور لگاؤ شاید تاریخ میں پڑھا ہوگا لیکن ماضی میں اس کا وجود نہیں تھا لیکن موجودہ صدی میں اس واقعہ کی حقیقت کو ثبت کیا ہے۔ اگرچہ امام رحلت کرچکے ہیں لیکن ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تاریخ میں محفوظ رہیں گے۔