جابر بن عبداللہ انصاری، حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے وہ صحابی ہیں, جنھوں نے دوسری بیعت عقبہ میں آپ کے ہاتھ پر بیعت کی
کربلا، امام حسینؑ اور شہدائے کربلا کے مقدس مزارات کی زیارت کیلئے دنیا بھر سے لوگ اس وقت رواں دواں ہیں، ہر ایک اپنے شیڈول اور حالات کے مطابق محو پرواز ہے
مشرق وسطیٰ کے تحولات کو دنیا بھر کی حکمران شخصیات ٹکٹکی باندھے دیکھ رہی ہیں۔ ایران تا عراق، و یمن، شام، و فلسطین و لبنان، خلیجی عرب ممالک، ہر جگہ بعض طاقتیں ناکام نظر آرہی ہیں
مقتدیٰ صدر کا نام ہمیشہ کچھ حواشی ساتھ لئے پھرتا رہا ہے، جن میں سے بعض حواشی اہل مقاومت کو زیادہ اچھے بھی نہیں لگے
امریکا عراق ایران جنگ کے ذریعے چاہتا تھا کہ ایک ہی تیر سے دو شکار کیے جائیں، ایک تو ایران کے اندر انقلابی حکومت کا خاتمہ کیا جائے، دوسرا خلیج فارس سے ایران کو ہٹا کر عراق کا قبضہ کرا دیا جائے
فرمان نبوی(ص) کی رُو سے اُمت مسلمہ ایک جسم کی مانند ہے، جس کے ہر فرد کا درد سب کو محسوس کرنا چاہیئے
امام حسین علیہ السلام سے ہماری عقیدت کا اظہار انتہائی آسان بھی ہے اور بہت مشکل بھی
کہتے ہیں کہ سیدہ زینب سلام اللہ کو بچپن ہی سے امام حسین (ع)سے اتنی محبت اور الفت تھی کہ ایک رات بھی بغیر بھائی حسین (ع) کے سکون نہیں ملتا تھا
امام حسین علیہ السلام یکم محرم الحرام 61 ہجری کے دن "قصر بنی مقاتل" نامی منزل پر تھے
مدینہ سے مکہ اور مکہ سے کربلا تک امام ِ عالی مقام نے ہر مقام اور ہر مرحلے پر اپنے خطبات میں اپنی جدوجہد ‘ اپنے سفر اور اپنے قیام کے اسباب اور وجوہات بڑے روشن اور واضح انداز و الفاظ سے بیان کیے