اسلامی دنیا میں اتحاد کے لے امام خمینی (رح) نے ہفتہ وحدت کے نام پر ایک عظیم محور امت اسلامیہ کو عطا کیا ہے
یوم القدس، باطل کے مقابل حق کی صف آرائی کی علامت
یوم القدس ایک ایسا دن ہے کہ جس دن مستضعف قوموں کی تقدیر کا فیصلہ ہو اور مستکبرین کے مقابلے میں مستضعف قومیں اپنے وجود کا اعلان کریں
وہ اپنے آباؤ اجداد کے اخلاق حسنہ کے وارث تھے جنہوں نے نسل درنسل لوگوں کی ہدایت ورہنمائی اورمعارف الہی کے حصول کے لئے خود کو وقف کررکھا تھا
یہ وہ دور تھا جب امام خمینی پر سامراج کی نظریں لگی ہوئی تھیں اور لمحہ بہ لمحہ آ پ کی کاروائیاں جاسوس ادارے نوٹ کررہے تھے
جو لوگ انقلاب اسلامی کے بارے میں ابھی تک تردد کا شکار ہیں، دراصل انہوں نے خاتم النبین (ص) کی سیرت طیبہ کو سمجھنے میں کوتاہی کی ہے
ایک طرف انقلابی جوانوں میں اگر بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے تو دوسری طرف بعض انقلابی غفلت، سستی اور پشیمانی کا شکار بھی ہوئے ہیں
امام اُمت (ره) کے نزدیک رہنے والے لوگوں نے جو حالات وواقعات بیان کئے ہیں اُن کی روشنی میں مذکورہ خصوصیات کو بخوبی سمجھاجاسکتا ہے
امام خمینی ایک کامل انسان اور اسلام کے عظیم رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بلند مرتبہ فقیہ، اصولی، فلسفی، عارف اورمربی تھے
حج کے تمام پہلوؤں میں سے سب سے زیادہ غفلت اور لاپرواہی کا شکار ان عظیم مناسک کا سیاسی پہلو ہے