امام خمینی (رہ) نے اسرائیل کے وجود کو چیلنج کیا اور اس کے وجود کو عالم اسلام کے کلیجے میں خنجر کی مانند قرار دیا
شہید راہ خدا علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کی مناسبت سے شہید کے افکار اور کردار پہ مبنی معروضات پیش ہیں تاکہ ہم شہید کے نورانی کردار و سیرت کو اپنی زندگی کے مشعل راہ بنا سکیں
بانی پاکستان قائد اعظم نے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کےخلاف اُس وقت آواز اٹھانی شروع کی تھی جب پاکستان قائم بھی نہیں ہوا تھا
ایک طرف عالمی سطح پر مسلمان عوام یوم القدس منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں اور دوسری طرف ترکی اور اسرائیل کے مابین چھ سال سے گومگو میں رہنے والے تعلقات بالآخر بحال ہوگئے ہیں
قبلہ اول بیت المقدس کی قریباً سات دہائیوں سے صیہونی استبداد سے عدم آزادی سے لگتا ہے
قبلہ اول کا تقدس اس کے نام سے ہی عیاں ہے
اسلامی انقلاب کی کامیابی سے قبل ایران میں شاہی نظام حکومت قائم تھا شاہی نظام نے ایرانی معاشرے میں کافی استحکام حاصل کرلیا تھا
شاہ ایران کے خلاف ابھرنے والی تحریک کے خدو خال اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں
آیت اﷲ خمینی(ره) ابھی صرف 5ماہ کے تھے کہ ان کے سرسے والد کا سایہ اٹھ گیا ،انہیں قتل کیاگیا تھا
امام خمینی کے دیئے ہوئے نظریات اور لائحہ عمل کو تھامے عوام مسلسل آگے بڑھتے رہے اور بالآخر شاہ ایران کو اپنی بادشاہت اور تسلط سمیت ایران سے راہ فرار اختیار کرنا پڑی