شہادت، ہلاکت اور نابودی نہیں ہے بلکہ جاودانی زندگی، دنیاوی اور اخروی سعادت اور ابدی حیات ہے
سنہ 61 ہجری میں تاریخ اسلام جانگداز اور غم انگیز واقعہ سے دوچار ہوئی
ہماری دلیل یہ ہے که اگر ہم اس مقابله کو جاری رکھیں
اصولی طور پر عاشورا کی تحریک کا بامقصد اور پروگرام کے تحت ہونا ہم شیعوں کے لئے ایک کلامی عقیده ہے
منافقین اور اسلام دشمن عناصر کا منصوبه آغاز کار هی سے امت مسلمه کی رهبری اور مرجعیت کی مسند ہے
تعلیم وتربیت کے ساتھ توحید پرستی کا جذبه پیدا کرنا
ماہر سیاسیات اسے کہتے ہیں جو بحرانی حالات میں معاشرے کی بخوبی رہنمائی کرسکے
سید جمال کی تحریک فکری اور اجتماعی دونوں تھی
جب آل بویہ بھی سلطنت پر آئے تو امید تھی کہ شیعہ مذہب کے ترویج کرنے میں طاقت کا سہارا لیں گے ل
اسلام کی فکری اور اجتماعی تحریک تمام ثقافتی بنیادوں اور فردی و اجتماعی اقدار کو دگرگوں کر دیتی ہے